اِسلامی اسٹیٹ کی ہیئتِ ترکیبی
خلافتِ عمومی کے تصور کا جو تجزیہ میں نے کیا ہے اُسے نظر میں رکھنے کے بعد آپ خود سمجھ سکتے ہیں کہ اِسلامی اسٹیٹ
خلافتِ عمومی کے تصور کا جو تجزیہ میں نے کیا ہے اُسے نظر میں رکھنے کے بعد آپ خود سمجھ سکتے ہیں کہ اِسلامی اسٹیٹ
ایک طرف اِسلام نے یہ کمال درجہ کی جمہوریت قائم کی ہے۔ دُوسری طرف ایسی انفرادیت (Individualism)کا سدِّباب کر دیا ہے جو اجتماعیت (Socialiam) نفی
یہ ہے اِسلام میں ڈیمو کریسی کی اصل بنیاد۔ عمومی خلافت کے اس تصور کا تجزیہ کرنے سے حسبِ ذیل نتائج نکلتے ہیں:(۱) ایسی سوسائٹی
اب مَیں آپ کے سامنے اِسلامی اسٹیٹ کی ترکیب اور اس کے طرزِ عمل کی تھوڑی سی تشریح کروں گا۔ یہ بات مَیں آپ سے
دُوسری بات جو اِسلامی اسٹیٹ کے دستور اور اس کے مقصد اور اس کی اصلاحی نوعیت پر غور کرنے سے خود بخود واضح ہو جاتی
ان آیات پر غور کرنے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ قرآن جس اسٹیٹ کا تخیل پیش کر رہا ہے اس کا مقصد
اس دستور کی حدود کے اندر جو اسٹیٹ بنے اس کے لیے ایک مقصد بھی خدا نے متعین کر دیا ہے اور اس کی تشریح
مثال کے طور پر انسان کی معاشی زندگی کو لیجیے۔ اس میں اللّٰہ تعالیٰ نے شخصی ملکیت کا حق، زکوٰۃ کی فرضیت، سُود کی حرمت،
آگے بڑھنے سے پہلے مَیں اس امر کی تھوڑی سی تشریح کر دینا چاہتا ہوں کہ اِسلام میں ڈیمو کریسی پر یہ حُدُود و قُیُود
ایک شخص بیک نظر ان خصوصیات کو دیکھ کر سمجھ سکتا ہے کہ اِسلامی ریاست مغربی طرز کی لادینی جمہوریّت (Secular Democracy) نہیں ہے، اس
انبیا علیہم السلام نے انسانی زندگی کے لیے جو نظام مرتّب کیا اُس کا مرکز و محور، اس کی رُوح اور اس کا جوہر یہی
یہی وُہ بنیادی اصلاح تھی جو انبیا علیہم السلام نے انسانی زندگی میں کی۔ وُہ دراصل انسان پر انسان کی خدائی تھی جسے مٹانے کے
اس نظر سے جب آپ دیکھیں گے تو آپ کو معلوم ہو گا کہ دنیا میں فتنہ کی اصل جڑ اور فساد کا اصل سرچشمہ
اور ’’ربّ‘‘ کا مفہوم کیا ہے؟ عربی زبان میں ربّ کے اصلی معنی پرورش کرنے والے کے ہیں اور چوں کہ دنیا میں پرورش کرنے
الٰہ کے معنی آپ سب جانتے ہیں کہ معبود کے ہیں، مگر معاف کیجیے گا معبود کے معنی آپ بھول گئے ہیں۔ معبود کا مادہ
اِسلام کے متعلق یہ بات تو آپ مجملًا جانتے ہی ہیں کہ یہ تمام انبیا علیہم السلام کا مشن ہے۔ یہ صرف محمد بن عبد
سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیجیے کہ اِسلام محض چند منتشر خیالات اور منتشر طریق ہائے عمل کا مجموعہ نہیں ہے جس
(یہ مقالہ اکتوبر ۱۹۳۹ء میں انٹر کالجیٹ مسلم برادر ہڈ، لاہور کے ایک جلسہ میں پڑھا گیا)اِسلام کے متعلق یہ فقرہ آپ اکثر سنتے رہتے
Crafted With by Designkaar