انگریزی کا مقام
جہاں تک انگریزی زبان کی تعلیم کا تعلق ہے جدید علوم کے حصول کے لیے اس کی ضرورت اور اہمیت کا کوئی شخص بھی انصاف
جہاں تک انگریزی زبان کی تعلیم کا تعلق ہے جدید علوم کے حصول کے لیے اس کی ضرورت اور اہمیت کا کوئی شخص بھی انصاف
ہمارے ملک میں یہ عجیب صورت حال ہے کہ ایک طرف تو قومی اتحاد کی ضرورت کا بار بار اظہار کیا جاتا ہے اور دوسری
جہاں تک عورتوں کی تعلیم کا تعلق ہے یہ اسی قدر ضروری ہے جتنی مردوں کی تعلیم۔ کوئی قوم اپنی عورتوں کو جاہل اور پسماندہ
یہ ہے میرے نزدیک اس نظامِ تعلیم کا نقشہ جو موجودہ مذہبی تعلیم اور دنیوی تعلیم کے نظام کو ختم کرکے اس ملک میں قائم
اعلیٰ تعلیم کے بعد اختصاصی تعلیم کو لیجئے جس کا مقصود کسی ایک شعبۂ علم میں کمال پیدا کرنا ہوتا ہے۔ اس معاملے میں جس
اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کو لیجئے۔ اس مرحلے میں ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی تعلیم کے لیے ایک عام نصاب ہو جو تمام طلبہ
اس کے بعد اب ہائی سکول کی تعلیم کو لیجئے۔ اس مرحلے میں سب سے پہلی چیز جسے میں ضروری سمجھتا ہوں، وہ یہ ہے
سب سے پہلے ابتدائی تعلیم کو لیجئے جو اس عمارت کی بیناد ہے۔ اس تعلیم میں وہ سب مضامین پڑھائیے جو آج آپ کے پرائمری
ا ن اصولی باتوں کی وضاحت کے بعد اب میں تفصیل کے ساتھ بتائوں گاکہ وہ اسلامی نظام تعلیم جس کو ہم یہاں قائم کرنا
تیسری بنیادی چیز جو نئے نظام تعلیم میں ملحوظ رہنی چاہیے، وہ یہ ہے کہ اس میں تشکیلِ سیرت کو کتابی علم سے زیادہ اہمیت
دوسری چیز جو ہمیں اپنے نظامِ تعلیم میں بطور اصول کے پیش نظر رکھنی چاہیے اور اس کی بنیاد پر ہمارا سارا نظامِ تعلیم بننا
اس نئے نظامِ تعلیم کی تشکیل میں اولین چیز جسے ہم کو سب سے پہلے طے کرنا چاہیے یہ ہے کہ ہمارے پیشِ نظر تعلیم
اگر ہمیں اپنے موجودہ نظامِ تعلیم کی اصلاح کرنی ہے تو پھر ہم کو ایک انقلابی قدم اٹھانا ہو گا۔ درحقیت اب یہ ناگزیر ہو
اس کے بعد اس نظامِ تعلیم کو لیجئے جو انگریزوں نے یہاں قائم کیا۔ دنیا میں جو بھی نظامِ تعلیم قائم کیا جائے، اس میں
جہاں تک ہمارے پرانے نظامِ تعلیم کا تعلق ہے ‘اس کے متعلق یہ غلط فہمی ہے کہ یہ ہماری قدیم مذہبی تعلیم کا نظام تھا۔
(ذیل کا مقالہ دراصل وہ میمورینڈم ہے جو مولانا مودودیؒ نے اصلاح تعلیم کے سلسلے میں قومی تعلیمی کمیشن کو بھیجا تھا۔ چونکہ کمیشن کے
Crafted With by Designkaar