جِنّات کے لیے شرعی احکام کی نوعیت
سوال-اس سورہ(الاحقاف) سے پتا چلتا ہے کہ جِن اتفاقی طور پر ایمان لے آئے اور انھوں نے اپنے طور پر اپنے ساتھیوں کو اسلام کی
سوال-اس سورہ(الاحقاف) سے پتا چلتا ہے کہ جِن اتفاقی طور پر ایمان لے آئے اور انھوں نے اپنے طور پر اپنے ساتھیوں کو اسلام کی
سوال-سورۃ الاحقاف آیت۲۹، حاشیہ۳۵۔(کے مطالعہ کے بعد یہ بات وضاحت طلب ہے کہ) جِنّ مکی دور ہی میں ایمان لے آئے تھے لیکن انھوں نے
سوال-میں ایک ۱۸ سالہ سندھی نوجوان ہوں ۔اس وقت میٹرک میں ہوتے ہوئے ایک عربی مدرسے میں دو سال سے دینی تعلیم بھی حاصل کررہا
سوال-ایسے مسلمان جو سرکاری دفاتر میں ملازم ہیں یا گورنمنٹ کی عدالتوں میں جج اور مجسٹریٹ ہیں اور ان کے ہاتھوں قانو ن ہند کا
سوال-کبائر کے مرتکب مسلمانوں کا کیاحکم ہے؟ جواب-سوال کا جواب بھی آج نئے سرے سے دینے کے بجاے اپنا ایک پرانا جواب ہی نقل کرتا
سوال-آج کل ایف ایس سی کی ایک طالبہ نہایت ہی ذہین مسیحی لڑکی میرے پاس انگریزی پڑھنے آتی ہے۔ وہ تقریباً روزانہ مجھ سے مذہبی
سوال-اسلام کے خلاف دو طاقتیں ابتدا ہی سے برسر پیکار چلی آرہی ہیں ۔ ایک کفر اور دوسری نفاق۔ مگر کفر کی نسبت منافق زیادہ
سوال-گزارش ہے کہ اس بندئہ عاجز کے ایک مخلص دوست جو دینی خیال کے آدمی ہیں ، اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جو
سوال-ائمۂ سلف میں اس مسئلے کے بارے میں بہت اختلاف رہا ہے کہ عمل صالح ایمان کا جز ہے یانہیں ۔میں نے قرآن وحدیث وسیرت
سوال-ایک شخص غیر اﷲ مثلاً بادشاہ یا حکومت باطلہ کی اطاعت کرتا ہے اور اعتقاداً بھی اسی کو حق سمجھتا ہے۔ دوسرا شخص اعتقاداً تو
سوال-مجھے آپ کی تصنیف ’’مسئلۂ جبر و قدر‘‘ کے مطالعے کا موقع ملا۔ یہ بات بلا خوف تردید کہی جا سکتی ہے کہ آپ نے
سوال-مشکٰوۃ باب الایمان بالقدر میں ذیل کی متفق علیہ حدیث وارد ہے: إِنَّ خَلْقَ أَحَدِكُمْ يُجْمَعُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ… ثُمَّ يُبْعَثُ إِلَيْهِ المَلَكُ فَيُؤْذَنُ بِأَرْبَعِ
سوال-آپ نے ’’ترجمان القرآن‘‘میں لکھا ہے کہ قیامت کے بعد یہ زمین جنت بنادی جائے گی، یعنی جنت آئندہ بننے والی ہے،اب کہیں موجود نہیں
سوال-قرآن کہتا ہے: لَااِکْرَاہَ فِی الدِّیْنِ ( البقرہ:۲۵۶) ’’دین میں کوئی جبر نہیں ہے۔‘‘ کیا ایران میں بہائیوں کا استیصال اس آیت کے خلاف نہیں
سوال-آپ کی جماعت کا دعویٰ ہے کہ وہ اقامت دین کے لیے کھڑی ہوئی ہے۔ مگر مجھے افسوس ہے کہ آپ اور آپ کی جماعت
سوال-اسی طرح قادیانی حدیث لَوْعَاشَ اِبْراھِیْمُ لَکَانَ نَبِیًّا({ FR 1821 }) ’’اگر رسول اﷲؐ کے صاحب زادے ابراہیم زندہ رہتے تو نبی ہوتے،‘‘ سے بھی
سوال-قادیانی سورئہ المؤمنون کی آیت۵۱ سے بھی اپنے حق میں دلیل لاتے ہیں ۔اس کے جواب میں کیا کہا جاسکتا ہے؟ جواب-آیت يٰٓاَيُّہَا الرُّسُلُ كُلُوْا
سوال-تفہیم القرآن‘ سورۂ آل عمران صفحہ۲۶۸، آیت وَاِذْ اَخَذَ اللّٰہُ مِيْثَاقَ النَّبِيّٖنَ… (آل عمران:۸۱) کی تشریح کرتے ہوئے آپ نے حاشیہ نمبر۶۹ یوں درج کیا
سوال-قادیانی حضرات قرآن کی بعض آیات اور بعض احادیث سے ختم نبوت کے خلاف دلائل فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ مثلاً وہ سورۂ
سوال-قادیانی مبلغ اپنا انتہائی زور اجراے نبوت کے ثبوت پر صرف کرتے ہیں ۔اس سلسلے میں وہ مندرجہ ذیل آیت خصوصی طور پر پیش کرتے
سوال-’’ترجمان القرآن‘‘جنوری،فروری۱۹۵۱ء کے صفحہ ۳۲۶ پر آپ نے لکھا ہے کہ’’میرا تجربہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی جھوٹ کو فروغ نہیں دیتا۔میرا ہمیشہ سے یہ
سوال-پیغمبروں کی آمد کا سلسلہ کیوں بند ہو گیا؟کیا انسانی شعور کو آج ان کی ضرورت باقی نہیں رہی؟ جواب-جو لوگ ختم نبوت کی یہ
سوال-میرے ایک دوست ہیں جو مجھ سے بحث کیا کرتے ہیں ۔بدقسمتی سے ان کے ایک رشتہ دار جو مرزائی ہیں ان کو اپنی جماعت
سوال-اس میں شک نہیں کہ مسلمانوں کا متفق علیہ عقیدہ یہ ہے کہ محمدﷺ اﷲ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں اور آپؐ کے بعد کوئی
سوال-تفہیم القرآن جلد ششم سورۃ الکوثر کے دیباچے میں صفحہ ۴۹۰پر ابن سعد اور ابن عساکر کے حوالے سے آپ نے حضرت عبداللّٰہ بن عباسؓ
سوال-محمود عباسی صاحب نے تحقیق مزید کے نام سے جو کتاب لکھی ہے اس کے چند اقتباسات نقل کر رہا ہوں ۔ براہ کرم اس
سوال-سنا گیا ہے کہ رسول اﷲ ﷺ کا سینۂ مبارک چاک کیا گیا تھا اور اس کو تمام آلائشوں سے پاک کیا گیا تھا،تاکہ نبوت
سوال-پچھلے دنوں جیل جانے کا اتفاق ہوا۔ مختلف الخیال لوگوں میں مقصد کی یکسانیت اور لگن تھی۔ درس قرآن اور نماز باجماعت کا انتظام تھا۔
سوال-واقعہ اسرا و معراج کے متعلق جناب کے حالیہ مضمون کو پڑھ کر ذہن میں مندرجہ ذیل خیالات پیدا ہوئے ہیں ۔ امید ہے کہ
سوال-بخاری شریف کی تیسری حدیث میں نزول وحی اور رسول اللّٰہ ﷺ کی کیفیات کا ذکر ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ نزول وحی
سوال-آپ نےلکھا ہے کہ ’’بعض پیغمبروں کا مشن ناکام ہوگیا۔‘‘ یہ اندازِ بیان انبیا کے شایانِ شان نہیں ہے۔ معترضین کا زیادہ تر زور اس
سوال-مذکورہ مقالے پر دوسرا اعتراض اس پر ہے کہ مقالہ نویس نے پیغمبرﷺ کو بشری کمزوریوں سے مبرا تسلیم نہیں کیا۔ حالانکہ وہ ہر لحاظ
سوال-اپریل۱۹۷۶ء کے ترجمان القرآن میں آپ کا جو مقالہ بعنوان ’’اسلام کس چیز کا علم بردار ہے؟‘‘ چھپا ہے۔اس کے جملے ’’پیغمبر مافوق البشر نہیں
سوال-میرےایک رشتہ دار جو لا مذہب ہوچکے ہیں ، رسولﷺ کو ایک مصلح(reformer) سے زیادہ درجہ دینے کے لیے تیار نہیں ۔ البتہ انھیں وہ
سوال-ترجمان القرآن ماہ اکتوبر۱۹۶۰ء میں سورۂ العنکبوت کے تفسیری حاشیے نمبر۹۱ کے مطالعے کے دوران میں چند باتیں ذہن میں اُبھریں جو حاضر خدمت ہیں
سوال-ایک عالمِ دین نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ’’رسول کو عالمِ غیب سے وہی باتیں بتائی جاتی ہیں جن کو اﷲ ان کے
سوال-یہ امر مسلّم ہے کہ نبی معصوم ہوتے ہیں ،مگر آدم ؈ کے متعلق قرآن کے الفاظ صریحاً ثابت کررہے ہیں کہ آپ نے گناہ
سوال-انسانی زندگی میں بہت سے واقعات وحوادث ایسے رونما ہوتے رہتے ہیں کہ جن میں تخریب وفساد کا پہلو تعمیر واصلاح کے پہلو پر غالب
سوال-میرے ایک عزیز جو ایک اونچے سرکاری منصب پر فائزہیں ،کسی زمانے میں پکے دین دار اور پابند صوم وصلاۃ ہوا کرتے تھے لیکن اب
سوال-آیت يُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَاۗءِ اِلَى الْاَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ اِلَيْہِ فِيْ يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُہٗٓ اَلْفَ سَـنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ(السجدہ:۵ ) ’’وہ آسمان سے زمین تک دنیا
سوال-اگر ایک آدمی حق کی تلاش میں ہے اور وہ دل سے اس کی کوشش کرتا ہے لیکن اسے کافی جدوجہد کے بعد بھی وہ
سوال-ایک عالمِ دین اپنی کتاب میں فرماتے ہیں کہ ’’شرک کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ علما اور صلحا کو امام اور ہادی مان
سوال-آپ کے رسالہ’’ترجمان القرآن‘‘ مارچ ۱۹۶۲ء کا باب’’ رسائل ومسائل‘‘ مطالعہ کیا۔ مضمون کی آخری سطور سے مجھے اختلاف ہے۔لہٰذا رفع اختلاف اور جستجوے حق
سوال-حاضر وناظر کی صفت بھی خدا وند تعالیٰ سے مختص قرار دی جاتی ہے۔لیکن اﷲ تعالیٰ نے ملک الموت کو یہ طاقت بخشی ہے کہ
سوال-علم غیب اگر خداوند تعالیٰ کی مخصوص صفت ہے تو یہ کسی بھی مخلوق میں نہ ہونی چاہیے۔لیکن قرآن وحدیث اس امر پر دلالت کرتے
سوال-تفہیم القرآن زیر مطالعہ ہے۔شرک کے مسئلے پر ذہن اُلجھ گیا ہے۔ براہِ کرم رہنمائی فرمائیں ۔ تفہیم القرآن کے بغور مطالعہ سے یہ امر
سوال-میں آپ سے قرآن مجید کی درجِ ذیل آیت کا صحیح مفہوم سمجھنا چاہتا ہوں : وَمَامِنْ دَاۗبَّۃٍ فِي الْاَرْضِ اِلَّا عَلَي اللہِ رِزْقُہَا وَيَعْلَمُ
سوال-مجھے علم نباتات میں کوئی مہارت نہیں ، تاہم تفہیم القرآن کا مطالعہ کرتے ہوئے چند سوالات پیدا ہوئے ہیں جنھیں اطمینان حاصل کرنے کے
آپ نے تفہیمات حصہ اوّل کے مضمون ’’کو تاہ نظری‘‘ میں کسی مستفسر کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ’’اللّٰہ رحم و کرم
سوال-آیت: وَيَضْرِبُ اللّٰہُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ يَتَذَكَّرُوْنَ ( ابراہیم۱۴ : ۲۵) ’’ یہ مثالیں اللّٰہ اس لیے دیتا ہے کہ لوگ ان سے سبق لیں
سوال: کچھ عرصہ ہوا ایک دوست کے ساتھ میری بحث ہوئی۔ سوال یہ تھا کہ خدا ہے یا نہیں؟ اور ہے تو وہ کہاں سے آیا؟
سوال: ذیل کا سوال میرے نزدیک دوست کے ذہن میں عرصے سے کھٹک رہا ہے۔ میں نے بہت کوشش کی لیکن صحیح جواب نہ دے
Crafted With by Designkaar