۲۰۔ مرض اور اس کا علاج
اسلام محض ایک عقیدہ نہیں ہے‘ نہ وہ محض چند ’’مذہبی‘‘ اعمال اوررسموں کا مجموعہ ہے‘ بلکہ وہ انسان کی پوری زندگی کے لیے ایک
اسلام محض ایک عقیدہ نہیں ہے‘ نہ وہ محض چند ’’مذہبی‘‘ اعمال اوررسموں کا مجموعہ ہے‘ بلکہ وہ انسان کی پوری زندگی کے لیے ایک
یہ وہ نوٹ ہے جو مسلم یونی ورسٹی علی گڑھ کی مجلسِ اصلاحِ نصابِ دینیات کے استفسارات کے جواب میں بھیجا گیا تھا۔ اگرچہ اس
مسئلہ سود پر میرے مضامین کو دیکھ کر ایک خیال کا بار بار اظہارکیا گیا ہے کہ موجودہ زمانے میں سرمایہ داری نظام‘ سیاسی طاقت
دوسری صدی ہجری کی ابتدا کا واقعہ ہے کہ سجستان و رُ خَّج ({ FR 980 })کے فرماں رواں نے جس کا خاندانی لقب رتبیل
ہماری روز مرہ کی بول چال میں بعض ایسے الفاظ اور فقرے رائج ہیں جن کو بولتا تو ہر شخص ہے‘مگر سمجھتے بہت کم ہیں۔
اجتماعی نظم خواہ وہ کسی نوعیت کا ہو، اور کسی غرض و غایت کے لیے ہو‘ اپنے قیام و استحکام اور اپنی کامیابی کے لیے
قرآن مجید میں ایک قاعدہ کلیہ یہ بیان کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ ظالم نہیں ہے کہ کسی قوم کو خواہ مخواہ برباد کردے، دراں
قوم دو طبقوں پر مشتمل ہوا کرتی ہے:ایک: طبقہ عوامدوسرا: طبقہ خواص۔طبقۂ عوام اگرچہ کثیر التعداد ہوتا ہے‘ اور قوم کی عددی قوت اسی طبقے
اصلاح اور انقلاب دونوں کا مقصد کسی بگڑی ہوئی حالت کا بدلنا ہوتا ہے، لیکن دونوں کے محرکات اورطریق کار میں اساسی فرق ہوا کرتا
مسلم یونی ورسٹی کورٹ نے اپنے گزشتہ سالانہ اجلاس (منعقدہ اپریل ۱۹۳۶ء) میں ایک ایسے اہم مسئلے کی طرف توجہ کی ہے جو ایک عرصے
ماہ جون ۱۹۳۳ء کے نگار میں حضرت نیاز فتح پوری نے ترجمان القرآن پر ایک مفصل تبصرہ فرمایا ہے جس کے لیے میں ان کا
عقلیت (rationalism) اور فطریت (naturalism) یہ دو چیزیں ہیں جن کا اشتہار گذشتہ دو صدیوں سے مغربی تہذیب بڑے زور شور سے دے رہی ہے۔
اسلامی تعلیم و تربیت کے لحاظ سے نیم پختہ یا بالکل خام نوجوانوں کے مذہبی خیالات پر مغربی تعلیم اور تہذیب کا جو اثر ہوتا
خطباتِ خالدہ ادیب خانمترکی کی مشہور فاضل و مجاہد خاتون خالدہ ادیب خانم اب سے کچھ مدت قبل جامعہ اسلامیہ کی دعوت پر ہندستان تشریف
جنوری(۱۹۳۸ئ) کے آخری ہفتے میں علی گڑھ یونی ورسٹی کانووکیشن (جلسہ تقسیم اسناد) کے موقع پر لارڈ لوتھین نے جو خطبہ دیا ہے‘ وہ درحقیقت
سیاست‘ تجارت‘ صنعت و حرفت اور علوم و فنون کے میدانوں میں مغربی قوموں کے حیرت انگیز اقدامات کو دیکھ کر دل اور دماغ سخت
گزشتہ ماہ دسمبر ۱۹۳۳ء کی ابتدا میں امریکہ کے قانونِ تحریمِ خمر({ FR 1026 }) (prohibition law) کی تنسیخ کا باقاعدہ اعلان ہوگیا اور تقریباً
مشرق ہو یا مغرب‘ مسلمان ہو یا غیر مسلم‘ بلا اِستثنا({ FR 1016 }) سب ایک ہی مصیبت میں گرفتار ہیں‘ اور وہ یہ ہے
دنیائے اسلام کا بیش تر حصہ اُن ممالک پر مشتمل ہے جو صدرِ اوّل({ FR 1008 }) کے مجاہدین کی کوششوں سے فتح ہوئے ہیں۔
حکومت و فرماں روائی اور غلبہ و استیلا({ FR 997 }) کی دو قسمیں ہیں:٭ ایک ذہنی اور اخلاقی غلبہ٭ دوسرا سیاسی اور مادی غلبہپہلی
تجدید و احیائے دین اور قیامِ نظامِ اسلامی کے مقصد کے پیش نظر بیسویں صدی کے تیسرے اور چوتھے عشرے میں متکلم اسلام اور مسلم
اس مجموعے میں وہ چھوٹے چھوٹے مضامین یک جا کر دیے گئے ہیں جو میں نے اسلام اور مغربی تہذیب کے تصادم سے پیدا شدہ
Crafted With by Designkaar