دنیائے اِسلام میں اسلامی تحریکات کے لیے طریق کار
(یہ تقریر ۱۶ ذی الحج ۱۳۸۲ھ کو مکہ معظمہ کی مسجد ِدہلوی میں مولانا سیّد ابوالاعلیٰ مودودی نے عربی زبان میں کی تھی‘ اس جلسے
(یہ تقریر ۱۶ ذی الحج ۱۳۸۲ھ کو مکہ معظمہ کی مسجد ِدہلوی میں مولانا سیّد ابوالاعلیٰ مودودی نے عربی زبان میں کی تھی‘ اس جلسے
(یہ مقالہ دراصل ایک اداریہ ہے جو ستمبر ۱۹۳۹ئ کو ترجمان القرآن میں اشاعت کے لیے مصنف نے لکھا تھا۔ اس وقت جنگ عظیم ثانی
ہر سال محرم میں کروڑوں مسلمان شیعہ بھی اور سنی بھی، امام حسین ؑ کی شہادت پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں
ریاست کا خواہ کوئی نظریہ بھی زیر بحث ہو، اس میں اوّلین سوال یہ ہوتا ہے کہ وہ نظریہ حاکمیت کس کے لیے ثابت کرتا
(یہ تقریر مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی صاحب نے روٹری کلب لاہور میں کی تھی جس کو جناب خلیل حامدی صاحب نے قلم بند کیا …
ہمارے ملک سے جو لوگ تعلیم یا تجارت یا دوسری اغراض کے لیے یورپ اور امریکہ جاتے ہیں ان کو بالعموم اس مسئلے سے سابقہ
(ذیل میں وہ سوال نامہ مع جواب نقل کیا جا رہا ہے جو حکومت کے مقرر کردہ کمیشن برائے قوانین عائلہ کی طرف سے ۱۹۵۵ئ
(’’اسلام میں یتیم پوتے کی وراثت کا مسئلہ‘‘ ایک عرصے سے اخبارات میں موضوع بحث بنا ہوا تھا۔ منکرین حدیث کے لیے چونکہ اس مسئلے
(یہ مقالہ ۱۳۸۱ھ مطابق ۱۹۶۲ء) میں حج کے موقع پر موتمر عالم اسلامی کے اجتماع منعقدہ مکہ معظمہ میں پڑھا گیا تھا)باطل حق کے بھیس
۱- خلافت کے لیے قرشیت کی شرط۲- حکمت ِ عملی اور اختیار اَہْوَنُ الْبَلِیَّتین کی تشریححکمت ِ عملی کے موضوع پر مصنف نے کلام کرتے
اسی مسئلے سے متعلق ایک اور صاحب نے لکھا۔’’آپ نے ماہ جون ۱۹۵۹ئکے ترجمان میں غیبت کے مسئلے پر بحث کرتے ہوئے خطیب بغدادی کی
غیبت کے بارے میں میرے گزشتہ مضمون کی اشاعت کے بعد ایک صاحب نے پھر لکھا کہ:’’آپ نے جون ۱۹۵۹ئکے ترجمان میں غیبت اور اس
(میرے پاس چند طویل سوالنامے آئے ہوئے ہیں جن میں بعض اصحاب کے اعتراضات کا ذکر کرکے ان کا جواب مانگا گیا ہے میرے لیے
یہ بحث دراصل اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جو مصنف اور بعض معترضین کے درمیان چلتی رہی ہے۔ چنانچہ ایک صاحب مصنف کو ایک
حکمت ِ عملی کے باب میں مصنف پر چند الزاماتمصنف کے ایک سابقہ مضمون جماعت کا موقف اور طریق کار کی اشاعت کے بعد ایک
(ذیل میں جسٹس ایس اے رحمان صاحب کے ایک خط پر مصنف کا تبصرہ درج کیا جا رہا ہے۔ وہ خط دراصل اس مراسلت کا
قارئین تفہیم القرآن میں سے ایک صاحب نے آیت زیر بحث کے متعلق اپنی ایک الجھن کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے:قرآن مجید میں ارشاد
پاکستان میں اسلامی قانون کے نفاذ کے مطالبے سے اسلامی قانون سازی کے متعلق مختلف خیالات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں
ایک اور صاحب اسی سلسلے میں لکھتے ہیں۔’’کیا ’اجتہاد‘ جو کیا جائے گا وہ قرآن و حدیث اور سابقہ اجتہادی احکام و قوانین جو خلفائے
مسئلہ اجتہاد کے بارے میں ملک میں جو بحثیں چل رہی ہیں اسی سلسلے میں ایک صاحب دریافت کرتے ہیں۔’’کیا ’اجتہاد‘ کے اس دروازے کو
(جنوری ۱۹۵۸ئ کو بین الاقوامی مجلس مذاکرہ کے اجلاس لاہور میں دنیا کے مختلف حصّوں کے اہلِ علم حضرات شریک ہوئے تھے۔ ان میں مسلم
(مندرجہ بالا مقالے پر بین الاقوامی مجلس مذاکرہ کے اجلاس میں ایک منکر حدیث نے اٹھ کر چند اعتراضات پیش کیے تھے جن کا حسب
(یہ وہ مقالہ ہے جو ۳ جنوری ۱۹۵۸ئ کو مصنف نے بین الاقوامی مجلس مذاکرہ کے اجلاس لاہور میں پڑھا تھا)اسلام میں قانون سازی کا
Crafted With by Designkaar