امداد باہمی کی روح
اس اجتماعی عبادت کا تیسرا زبردست کام یہ ہے کہ یہ عارضی طور پر تمام لوگوں کو ایک سطح پر لے آتی ہے۔ اگرچہ امیر
اس اجتماعی عبادت کا تیسرا زبردست کام یہ ہے کہ یہ عارضی طور پر تمام لوگوں کو ایک سطح پر لے آتی ہے۔ اگرچہ امیر
اجتماعی عمل کا دوسرا اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے لوگوں میں فطری اور اصلی وحدت پیدا ہوتی ہے۔ نسل یا زبان یا مرزبوم
اجتماعی عمل کی اولین خصوصیت یہ ہے کہ اس سے ایک خاص قسم کی نفسیاتی فضا پیدا ہو جاتی ہے۔ ایک شخص انفرادی طور پر
نماز کی طرح روزہ بھی بجائے خود ایک انفرادی فعل ہے، لیکن جس طرح نماز کے ساتھ جماعت کی شرط لگا کر اسے انفرادی سے
یہاں تک جو کچھ کہا گیا ہے اس کا تعلق افراد کی تربیت سے تھا۔ اب روزے کے اجتماعی پہلو کی طرف توجہ کرنے سے
اس تربیت کے ضابطہ میں کسنے کے لیے صرف دو خواہشوں کو منتخب کیا گیا ہے یعنی شہوت شکم اور شہوتِ فرج۔ اور ان کے
یہ تقوٰی ہی دراصل اسلامی سیرت کی جان ہے۔ جس نوعیت کا کیریکٹر اسلام ہر مسلمان فرد میں پیدا کرنا چاہتا ہے اس کا اسلامی
احساس بندگی کے ساتھ خود بخود جو چیز لازمی نتیجہ کے طور پر پیدا ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ آدمی اپنے آپ کو جس
اس نظام تربیت پر غور کرنے سے جو بات سب سے پہلے نظر میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ اسلام اس طریقہ سے انسان
روزے کا قانون یہ ہے کہ آخر شب طلوع سحر کی پہلی علامات ظاہر ہوتے ہی آدمی پر یکایک کھانا پینا اور مباشرت کرنا حرام
ان مقاصد کی اہمیت اسلام میں اتنی زیادہ ہے کہ انھیں حاصل کرنے کے لیے صرف نماز کو کافی نہ سمجھا گیا اس رکن کو
یہ اجتماعی عبادت ایک امام (leader) کے بغیر انجام نہیں پاتی۔ دو آدمی بھی اگر فر ض نماز پڑھیں تو لازم ہے کہ ان میں
صف بندی کے ان تمام فائدوں کو وہ دعائیں دو آتشہ کر دیتی ہیں، جو نماز میں خدا سے مانگی جاتی ہیں۔ سب یک زبان
یہ صرف مسجد میں جمع ہونے کی برکتیں ہیں۔ اب دیکھیے کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں کتنی برکات پوشیدہ ہیں۔سب مسلمان مسجد میں
یہ محض اذان کا فائدہ تھا۔ اب آپ مسجد میں جمع ہوتے ہیں اور صرف جمع ہونے ہی میں بے شمار فائدے ہیں۔ یہاں جو
نماز انفرادی سیرت کی تعمیر کے ساتھ یہ کام بھی کرتی ہے۔ وہ اس اجتماعی نظام کا پورا ڈھانچا بناتی ہے، اسے قائم کرتی اور
اب ہمیں نماز کے دوسرے پہلو پر نظر ڈالنی چاہیے۔ یہ ظاہر ہے کہ انفرادی سیرت تنہا کوئی نتیجہ پیدا نہیں کرسکتی جب تک کہ
یہاں تک جو کچھ بیان کیا گیا ہے، یہ نماز کے فوائد و منافع کا صرف ایک پہلو ہے۔ یعنی یہ کہ نماز افراد کس
تعمیر سیرت کے ساتھ ساتھ نماز انسان میں ضبط نفس (control)کی طاقت بھی پیدا کرتی ہے جس کے بغیر سیرت کا مدعا حاصل نہیں ہوسکتا۔
نماز کا تیسرا اہم کام یہ ہے کہ وہ انسان کی سیرت کو اس خاص ڈھنگ پر تیار کرتی ہے جو اسلامی زندگی بسر کرنے،
پھر چونکہ آپ کو اس زندگی میں ہر قدم پر خدا کے احکام بجا لانا ہیں، خدا کی سپرد کی ہوئی خدمات اس کے مقرر
یاد دہانیانسان کی زندگی کو عبادت میں تبدیل کرنے کے لیے سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ اس کے
قرآن کی رو سے عبادت وہ اصل مقصد ہے جس کے لیے انسان کو پیدا کیا گیا ہے۔وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِo الذّٰریٰت56:51میں نے
اس کتاب کا یہ نیا ایڈیشن پیش ِ خدمت ہے۔ ہم نے اپنی روایات کے مطابق اس کتاب کے ظاہری حسن کو اس کے معنوی
جس موضوع پر اس رسالہ میں بحث کی گئی ہے، اس پر اس سے پہلے مَیں اپنے ’’خطبات‘‘ میں روشنی ڈال چکا ہوں، لیکن وہاں
Crafted With by Designkaar