سوال
خواتین کو خواہ اسلامی عدالت کے روبر وہی سہی، اپنی پسند سےcivil marriage کرنے کا حق حاصل ہو سکتا ہے؟
جواب
سول میرج کا سوال ظاہر ہے کہ مسلمان عورت کے ساتھ تو پیدا نہیں ہوتا۔ یہ سوال اگر پیدا ہوتا ہے تو کسی مشرک عورت سے شادی کرنے کے معاملے میں یا کسی ایسی عیسائی یا یہودی عورت سے شادی کے معاملے میں جو اسلامی قانون کے تحت کسی مسلمان سے نکاح کرنے کے لیے تیار نہ ہو اور مسلمان مرد اس کے عشق میں مبتلا ہوکر اس اقرارکے ساتھ شادی کرے کہ وہ کسی مذہب کا پابند نہ ہوگا۔یہ کام اگر کسی کو کرنا ہی ہو تو اسے اسلام سے فتویٰ لینے کی کیا ضرورت ہے؟اور اسلام کیوں اپنے ایک پیرو کو اس کی اجازت دے ؟اور ایک اسلامی عدالت کا یہ کام کب ہے کہ مسلمانوں کی اس طریقے پر شادیاں کروائے۔ (ترجمان القرآن،جنور ی ۱۹۶۲ء)