"اس سے پہلے ان صفحات میں ہم یہ بیان کرچکے ہیں کہ ملوکیت کا آغاز ہوتے ہی امت کی قیادت دو حصون میں بٹ گئی تھی ۔ ایک ، سیاسی قیادت جس کا زمام کار ملوک وامراء اور سلاطین کے ہاتھ میں رہی ، اور دوسری ، دینی قیادت جسے امت کے علماء وصلحاء نے سنبھال لیا ۔ قیادت کی اس تفریق کے اسباب ونتائج پر ہم اس سے پہلے مفصل بحث کرچکے ہیں اور یہ بھی بتاچکے ہیں کہ اس دور ِ تفریق میں سیاسی قیادت کا رنگ کیا تھا۔ اب ہم ایک نظریہ بھی دیکھانا چاہتے ہیں کہ وہ لوگ کیسے تھے جنھوں نے امت کی دینی قیادت سنبھالی ، اور کس طرح انھوں نے وہ مسائل حل کیے جو اس دور میں پیدا ہوئے تھے ۔ اس مقصد کے لیے ہم امام ابوحنیفہ ؒ کی دینی قیادت کے ایک نمائندے کی حیثیت سے لے کر یہاں ان کا کارنامہ پیش کریں گے ، اور اس کے بعد یہ بتائیں گے کہ ان کے شاگرد امام ابو یوسف ؒ نے ان کے کام کی تکمیل کس طرح کی ۔