ومن ادعی النبوۃ لنفسہ اوجوز اکتسابھاوالبلوغ بصفاء القلب الٰی مرتبتھاکالفلاسفۃ وغلاۃ والمتصوفۃ وکذٰلک من ادعی منھم انہ یوحیٰ الیہ وان لمیدعی النبوۃ…فھولاء کلھم کفار مکذبون للنبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لانہ اخبر صلی اللّٰہ علیہ وسلم انہ خاتم النبیین لانبی بعدہ واخبر عن اللّٰہ تعالیٰ انہ خاتم النبیین وانہ ارسل کافۃ للناس واجمعت الامۃ علی حمل ھذا الکلام علی ظاہرہ وان مفھومہ والمراد بہ دون تاویل ولا تخصیص فلاشک فی کفر ھولاء الطوائف کلھا قطعا اجما عاوسمعا… وکذٰلک من ادعی نبوۃ احد مع نبینا صلی اللّٰہ علیہ وسلم اوبعدہ
(شفاء جلد۲،صفحہ ۲۷۰،۲۷۱)
جو شخص خود اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کرے یا جو نبوت کے اکتساب اور صفائی قلب کے ذریعہ سے مرتبہ نبوت تک پہنچ جانے کو جائز رکھے جیساکہ فلسفی لوگ اور غالی متصوفین کہتے ہیں اور اسی طرح جو دعویٰ کرے کہ اس پر وحی آتی ہے اگرچہ نبی ہونے کا دعویٰ نہ کرے …ایسے سب لوگ کافر ہیں اور نبی اکرم ﷺ کی تکذیب کرنے والے ہیں کیونکہ آپﷺ نے خبر دی ہے کہ آپﷺ خاتم النبیین ہیں کوئی نبی آپﷺ کے بعد آنے والانہیں اور آپﷺ نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بتایاہے کہ آپﷺ خاتم النبیین ہیں جنھیں تمام انسانوں کی طرف بھیجا گیا ہے اور تمام اُمت کا اس بات پر اجتماع ہے کہ یہ کلام اپنے ظاہر پر محمول ہے اور اس مفہوم و مراد میں تاویل و تخصیص کی گنجائش نہیں ہے۔ لہٰذا ان تمام لوگوں کے کفر میں شک کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے ، بربنائے اجماع بھی اور بربنائے نقل بھی… اور اسی طرح وہ بھی کافر ہے جو نبی اکرمﷺ کے ساتھ یا آپﷺ کے بعد کسی کی نبوت کا قائل ومدعی ہو۔