ولکن رسول اللّٰہ وخاتم النبیین الذی ختم النبوۃ فطبع علیھافلا تفتح لا حدبعدہ‘الی قیام الساعۃ…واختلفت القراء فی قراۃ قولہ وخاتم النبیین فقراذٰلک قراء الامصارسوی الحسن وعاصم بکسر التاء من خاتِم النبیین…وقراء ذلک فیمایذکرالحسن وعاصم خاتَم النبیین بفتح التاء بمعنی انہ اخرالنبیین۔ (جلد۲۲‘صفحہ۱۲۔۱۳)
مگروہ اللہ کارسول ہے اورخاتم النبیین ہے۔‘‘یعنی جس نے نبوت کوختم کر دیا اوراس پرمہرلگادی کہ اس کے بعدقیامت تک وہ کسی کے لیے نہ کھلے گی… اورلفظ خاتم النبیین کی قرات میں قاریوں کے درمیان اختلاف ہوا ہے۔ حسن اورعاصم کے سواتمام ممالک کے قاریوںنے اس کوخاتم النبیین بالکسر پڑھاہے اس معنی میںکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیوںکے سلسلے پرمہر لگا دی… اورجیساکہ بیان کیاجاتاہے حسن اورعاصم نے اس کوخاتم النبیین بالفتح پڑھاہے اس معنی میں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔