۱۱۔عدالت میں مرتدکی سزاکامسئلہ بھی چھیڑاگیاہے ۔اس کاجواب یہ ہے کہ اسلام میںمرتدکی انتہائی سزاقتل ہے۔اگرکوئی کہناچاہے کہ ایسانہ ہوناچاہے تویہ بات کہنے کااسے اختیارہے لیکن اگروہ کہتاہے کہ اسلام میںفی الواقع ایساکوئی قانون نہیںہے‘تووہ یاتواسلامی قانون سے ناواقف ہے یاپھر’’شماتت ہمسایہ‘‘سے شرماکراپنے دین کے ایک حکم پرپردہ ڈالتاہے۔اسلام کے اس قانون کوسمجھنے میںلوگوںکوجوالجھنیںپیش آتی ہیں، ان کے کئی وجودہ ہیں:
اول یہ کہ وہ اسلام بحیثیت مذہب اوراسلام بحیثیت ریاست کافرق نہیںسمجھتے اور ایک کاحکم دوسرے پرچسپاںکرنے لگتے ہیں، حالانکہ ان دونوںحیثیتوںاوران کے احکام میں فرق ہے۔
دوم یہ کہ وہ موجودہ حالات کونگاہ میںرکھ کراس حکم پرغورکرتے ہیںجب کہ غیرمسلم حکومتوںہی میںنہیں‘خودمسلمانوںکی اپنی حکومتوںمیںبھی غیراسلامی تعلیم اورغیراسلامی تہذیب کے غلبے سے مسلمانوںکی نئی نسلوںمیںبکثرت لوگ گمراہ ہوکراٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ اگرایک صحیح اسلامی حکومت موجودہوتواس کااولیںفرض یہ ہے کہ وہ ان تمام اسباب کا سدباب کرے جن سے کوئی مسلمان واقعی اسلام سے غیرمطمئن اورارتدادپرآمادہ ہو سکتا ہو۔ جہاںاسلامی حکومت اپنے حقیقی فرائض انجام دے رہی ہو ‘وہاں تو غیرمسلموںکاکفرپر مطمئن رہنابھی مشکل ہے‘کجاکہ ایک مسلمان الٹااسلام سے غیرمطمئن ہو جائے۔
سوم یہ کہ وہ اس بات کوبھول جاتے ہیںکہ مسلم سوسائٹی ہی وہ چٹان ہے جس پراسلامی ریاست کاقصرتعمیرہوتاہے اوراسی چٹان کے استحکام پرریاست کے استحکام کا پورا انحصار ہے۔آخردنیامیںوہ کون سی ریاست ہے جواپنے اندراپنی تخریب کے اسباب و وسائل کو پرورش کرنایاگواراہی کرناپسندکرتی ہو؟ہم اپنی حدتک اپنی ریاست کی بنیادی چٹان کے ہرذرے کوچٹان سے بدل وجان وابستہ رکھنے کی پوری کوشش کریںگے۔پھربھی اگرکوئی ذرہ ایسانکل آئے جوعلیحدگی کوہی ترجیح دیتاہوتوہم اس سے کہیںگے کہ تمہیںعلیحدہ ہوناہے تو ہمارے حدودسے باہرنکل جائو، ورنہ یہاںہم تمہیںدوسرے ذروںکی پراگندگی کاسبب بننے کے لیے آزادنہ چھوڑیںگے۔
چہارم یہ کہ وہ اس غلط فہمی میںہیںکہ ہرقسم کے مرتدکوہرحال میںضرورقتل ہی کیا جائے گا۔حالانکہ ایک جرم کی انتہائی سزاشدیدترین نوعیت جرم پردی جاتی ہے نہ کہ مجردجرم پر۔ایک شخص عقائدکی حدتک اسلام سے منحرف ہوکررہ جاتاہے۔دوسراشخص اسلام کو اعلانیہ چھوڑکرکسی دوسرے مذہب میںجاملتاہے۔تیسراشخص مرتدہونے کے بعداسلام کی مخالفت میںعملی سرگرمیاںدکھانے لگتاہے۔کیسے تصورکیاجاسکتاہے کہ اسلامی قانون اس طرح کے تمام مختلف آدمیوںکوہرحال میںایک ہی نگاہ سے دیکھے گا؟