(۳)امرسوم کے متعلق میں اپنے وہ تمام بیانات اورمضامین اورجماعت اسلامی کے وہ سب ریزولیوشن جوقادیانی مسئلہ سے متعلق جون ۱۹۵۲ء سے ۶مارچ ۱۹۵۳ء تک شائع ہوئے ہیں۔اس بیان کے ساتھ منسلک کررہاہوں۔ان کودیکھ کرمعلوم کیاجا سکتاہے کہ میںنے اورمیری جماعت نے کامل دس مہینہ تک کس کس طرح حکومت کواس مسئلہ کی حقیقت سمجھانے کی کوشش کی ہے اوراسے تدبراورمعاملہ فہمی کے ساتھ حل کرنے کامشورہ دیاہے۔میںان تحریروںکے متعلق خودکچھ کہنے کی بجائے اس امرکا فیصلہ عدالت پرچھوڑتا ہوںکہ جس شخص اورجماعت کی یہ تحریریںہیں،اس کی نیت آیااس ملک کے ایک اجتماعی مسئلہ کومعقولیت کے ساتھ حل کروانے کی تھی یاکسی قسم کافتنہ برپاکرنے کی۔اوریہ کہ وہ لوگ کس ذہنیت کے مالک تھے جنھوںنے آخروقت تک اس مسئلہ کوناخن تدبیرسے حل کرنے کی بجائے طاقت ہی سے دبانے پراصرار کیااورآخرکارکشت وخون برپاکرکے ہی چھوڑا۔