۱۳۵۷ھ (۱۹۳۸ء) میں جب میں پہلی مرتبہ پنجاب آیا اوردارُ الاسلام (نزد پٹھان کوٹ، مشرقی پنجاب) میں قیام پذیر ہوا تو میں نے وہاں کی مسجد میں جمعہ کی نماز کا سلسلہ شروع کیا اور گرد ونواح کے دیہاتی مسلمانوں کو جمع کرکے انھیں دین اسلام سمجھانے کی کوشش کی۔ یہ مجموعہ انھی خطباتِ جمعہ پر مشتمل ہے جو میں نے اس زمانے میں تیار کیے تھے۔ ان خطبات میں میرے مخاطب گائوں کے لوگ تھے اور وہ بھی پنجاب کے، جن کی مادری زبان اردو نہیں ہے، اس لیے مجھے زبان اور اندازِ بیان دونوں نہایت سہل اور عام فہم اختیار کرنے پڑے۔ اس طرح ایک ایسا مجموعہ تیار ہو گیا ہے جوعوام کو دین کی تعلیم دینے کے لیے ان شاء اللہ بہت مفید ثابت ہو گا۔
اس سے پہلے میں اپنے رسالۂ دینیات میں عقائد اسلام کی کافی تشریح کر چکا ہوں اور اسلام کے نظامِ شریعت کو بھی میں نے اختصار کے ساتھ وہاں بیان کر دیا ہے۔ اب اس مجموعے میں دو چیزیں اور ضروری شرح وبسط کے ساتھ آ گئی ہیں۔ ایک: رُوحِ دین، دوسرے: عبادت۔
مجھے امید ہے کہ جو لوگ رسالۂ دینیات کے ساتھ اِن خطبات کو ملا کر پڑھیں گے ان کے لیے دین کی راہ اچھی طرح روشن ہو جائے گی۔ وَبِاللّٰہِ التَّوُفِیْق۔
جو اصحاب اِن خطبات کو جمعہ میں سنانا چاہیں وہ ہر خطبے کی ابتدا میں خطبۂ مسنونہ پڑھیں۔ خطبۂ ثانیہ کے انتخاب میں وہ آزاد ہیں، مگر وہ لازماً عربی میں ہونا چاہیے۔
ابو الاعلیٰ
لاہور
۱۵؍ رمضان ۱۳۵۹ھ
مطابق اکتوبر ۱۹۴۰ء