آپ کا چوتھا سوال یہ ہے:
قرآن کے لفظ کی جگہ عربی کا دوسرا لفظ جو اس کے مرادفُ المعنیٰ ہو، رکھ دیا جائے تو کیا اس لفظ کو ’’وحی منزل من اللّٰہ‘‘ سمجھ لیا جائے گا؟ کیا وحی کے مذکورۂ بالا دوسرے حصے کی بھی یہی کیفیت ہے؟
یہ ایسا مہمل سوال آپ نے کیا ہے کہ میں کسی پڑھے لکھے آدمی سے اس کی توقع نہ رکھتا تھا۔ آخر یہ کس نے آپ سے کہہ دیا کہ رسول اللّٰہ ﷺ قرآن کے شارح اس معنی میں ہیں کہ آپ نے تفسیر بیضاوی یا جلالین کی طرح کی کوئی تفسیر لکھی تھی جس میں قرآن کے عربی الفاظ کی تشریح میں کچھ دوسرے مترادف عربی الفاظ درج کر دیے تھے اور ان تفسیری فقروں کو اب کوئی شخص وحی منزل من اللّٰہ کہہ رہا ہے۔ جو بات آپ سے بار بار کہی جا رہی ہے، وہ یہ ہے کہ رسول اللّٰہ ﷺ نے پیغمبر کی حیثیت سے جو کچھ بھی کیا اور کہا ہے وہ بربنائے وحی ہے۔ آپ کا پورا پیغمبرانہ کارنامہ اپنی پرائیویٹ حیثیت میں نہ تھا، بلکہ خدا کے نمایندۂ مجاز ہونے کی حیثیت میں تھا۔ اس حیثیت میں آپ کوئی کام بھی خدا کی مرضی کے خلاف یا اس کے بغیر نہ کر سکتے تھے۔ ایک معلم، ایک مربی، ایک مصلح اخلاق، ایک معمار تہذیب وتمدن، ایک قاضی، ایک مقنن، ایک مدبر، ایک سپہ سالار، ایک حکم ران کی حیثیت میں آپ نے جتنا کام بھی کیا وہ سب دراصل خدا کے رسول ﷺہونے کی حیثیت میں آپ کا کام تھا۔ اس میں خدا کی وحی آپ کی راہ نُمائی اور نگرانی کرتی تھی، اور کہیں ذرا سی چوک بھی ہو جاتی تو خدا کی وحی بروقت اس کی اصلاح کر دیتی تھی۔ اس وحی کو اگر آپ اس معنی میں لیتے ہیں کہ قرآن کے الفاظ کی تشریح میں کچھ عربی زبان کے مترادف الفاظ نازل ہو جاتے تھے تو میں سوائے اس کے اور کیا کہہ سکتا ہوں کہ ’’بریں عقل ودانش بباید گریست ۔‘‘({ FR 6820 })
آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ وحی لازمًا الفاظ کی صورت ہی میں نہیں ہوتی۔ وہ ایک خیال کی شکل میں بھی ہو سکتی ہے جو دل میں ڈالا جائے۔ وہ ذہن وفکر کے لیے ایک راہ نُمائی بھی ہو سکتی ہے۔ وہ ایک معاملے کا صحیح فہم بخشنے اور ایک مسئلے کا ٹھیک حل، یا ایک موقع کے لیے مناسب تدبیر سجھانے کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔ وہ محض ایک روشنی بھی ہو سکتی ہے جس میں آدمی اپنا راستہ صاف دیکھ لے۔ وہ ایک سچا خواب بھی ہو سکتی ہے اور وہ پردے کے پیچھے سے ایک آواز یا فر شتے کے ذریعے سے آیا ہوا ایک پیغام بھی ہو سکتی ہے۔ عربی زبان میں لفظی وحی کے معنی ’’اشارۂ لطیف‘‘ کے ہیں۔ انگریزی میں اس سے قریب تر لفظ (inspiration) ہے۔ اگر آپ عربی نہیں جانتے تو انگریزی زبان ہی کی کسی لغت میں اس لفظ کی تشریح دیکھ لیں۔ اس کے بعد آپ کو خود معلوم ہو جائے گا کہ لفظ کے مقابلے میں مترادف لفظ رکھنے کا یہ عجیب وغریب تصور، جسے آپ وحی کے معنی میں لے رہے ہیں، کیسا طفلانہ تصور ہے۔
کیا نبی اکرمﷺ کی پوری زندگی وحی پر مبنی تھی؟
آپ کا پانچواں سوال یہ ہے:
بعض لوگ کہتے ہیں کہ نبی اکرم (ﷺ) نے نبوت پانے کے بعد اپنی زندگی کے آخری سانس تک جو کچھ کیا وہ خدا کی طرف سے وحی تھا۔ کیا آپ ان کے ہم نوا ہیں؟ اگر نہیں تو اس بات میں آپ کا عقیدہ کیا ہے؟
اس سوال کا جواب سوال نمبر ۴ میں آ گیا ہے اور وہ عقیدہ جو میں نے اوپر بیان کیا ہے وہ بعض لوگوں کا نہیں، بلکہ آغاز اِسلام سے آج تک تمام مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ ہے۔