جہاں تک انگریزی زبان کی تعلیم کا تعلق ہے جدید علوم کے حصول کے لیے اس کی ضرورت اور اہمیت کا کوئی شخص بھی انصاف کے ساتھ انکار نہیں کر سکتا۔ لیکن یہ بات بہرحال غلط ہی نہیں سخت نقصان دہ ہے کہ یہ ہمارے ہاں ذریعہ تعلیم کے طور پر جاری رہے۔ کوئی باشعور اور بامقصد قوم اس کے لیے تیارنہیں ہو سکتی اور نہ ہمیں کوئی چھوٹی یا بڑی آزاد قوم ایسی معلوم ہے جس نے غیر ملکی زبان کو اپنے ہاں ذریعۂِ تعلیم بنایا ہو۔ اگر اپنی قومی زبان کو ذریعۂِ تعلیم بنانے میں کوئی مشکلات حائل ہیں تو ان کا حل تلاش کرنا چاہیے اور بِلا کسی ناگزیر تاخیر کے پرائمری سے آخری درجوں تک اپنی قومی زبان کو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے اختیارکرنا چاہیے۔ انگریزی کو ایک اہم زبان کی حیثیت سے شاملِ نصاب ضرور رکھنا چاہیے اور جو لوگ سائنس اور دوسرے جدید علوم حاصل کرنا چاہیں ان کیلئے اس زبان کو سیکھنا لازم بھی کیا جا سکتا ہے، مگر اسے ذریعۂ تعلیم بنائے رکھنا انتہائی غلط فعل ہے۔
٭٭٭