قراء الجمہور خاتم بکسر التاء وقراء عاصم بفتح تاومعنی القراۃ الاولیٰ انہ ختمھم ای جاء اخرھم ومعنی القراۃ الثانیۃ انہ صار کالخاتم لھم الذی یختمون بہ ویتزینون بکونہ منھم (جلد۴،ص۲۷۵)
جمہور نے اس لفظ کو خاتم ’’ت‘‘ کی کسر کے ساتھ پڑھاہے اور عاصم نے ’’ت‘‘ کے فتح کے ساتھ (خاتم ) پہلی قرات کے معنی یہ ہیںکہ آپﷺ نے انبیا پر مہر کردی ، یعنی سب کے آخر میں آئے اور دوسری قرات کے معنی یہ ہیںکہ آپﷺ ان کے لیے مہر کی طرح ہوگئے جس کے ذریعہ سے ان پر مہر کی گئی اور جس کے شمول سے انبیا کاگروہ مزین ہوا۔