سوال
اگر گھروں میں جوان ملازم کام کاج کے لیے آئیں جائیں تو سن رسیدہ عورتوں کے لیے تو جو رخصت ہے وہ مجھے معلوم ہے، مگر جوان عورتیں کیا صرف یہ کہہ کر ان کے سامنے بے پرد ہ ہوسکتی ہیں کہ ہماری نیت پاک ہے؟
جواب
ملازموں کے معاملے میں میری تحقیق یہ ہے کہ جن ملازموں کے متعلق صاحب خانہ کی راے یہ ہو کہ وہ’’غَیْرُ اُولِی الْاِرْبَۃِ ‘‘ کی تعریف میں آتے ہیں (یعنی اپنے آقا کے گھر کی عورتوں کے متعلق کوئی بُرا خیال ان کے دل میں آنے کی توقع نہیں ہے)ان کو گھر میں آنے جانے اور کام کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ لیکن جن ملازموں کے متعلق صاحب خانہ کی یہ راے نہ ہو، ان کا گھروں میں آنا جانا جائز نہیں ہے۔بہرحال اس معاملے میں گھر کے قوام کا اجتہاد معتبر ہے،بشرطیکہ وہ شریعت کی پابندی کا ارادہ رکھتا ہو،نہ کہ حدودِ شریعت کو بے پروائی کے ساتھ ٹالنے والا ہو۔ (ترجمان القرآن ، اگست ۱۹۴۶ء)