"” ہم یہ نہیں کہتے کہ مومن کے لیے گناہ نقصان دہ نہیں ہے ، اور نہ ہم یہ کہتے ہیں کہ مومن دوزخ میں نہیں جائے گا ، اور نہ یہی کہتے ہیں کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ دوزخ میں رہے گا اگر وہ فاسق ہو۔ "”[31] "” اور ہم مرجیہ کی طرح نہیں کہتے کہ ہماری نیکیاں ضرور مقبول اور ہماری برائیاں معاف ہوجائیں گی ۔ "”[32] عقیدہ طحاویہ اس پر اتنا اضافہ اور کرتا ہے : "” ہم اہل قبلہ میں سے کسی کے نہ جنتی ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں نہ دوزخی ہونے کا ، اور نہ ہم ان پر کفر یا شرک یا منافقت کا حکم لگاتے ہیں جب تک کہ ان سے ایسی کسی بات کا عملا ظہور نہ ہو، اور ان کی نیتوں کا معاملہ ہم خدا پر چھوڑتے ہیں ۔ "”[33]