(۹) عن نواس بن سمعان (فی قصۃ الدجال) فبینماھوکذالک اذ بعث اللّٰہ المسیح ابن مریم فینزل عندالمنارۃ البیضاء شرقی دمشق بین مھروذتین واضعا کفیہ علی اجنحۃ ملکین اذا طاطاء راسہ قطرو اذا رفعہ تحدرمنہ جمان کاللولوء فلایحل لکافر یجدریع نفسہ الامات ونفسہ ینتھی الی حیث ینتھی طرفہ فیطلبہ حتیٰ یدرکہ بباب لد فیقتلہ۔
(مشکوٰۃ، کتاب الفتن، باب العلامات بین یدی الساعۃ وذکر الدجال، بحوالہ مسلم و ترمذی ، ابو دائود ، کتاب الملاحم)
ترجمہ:نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ (قصہ دجال بیان کرتے ہوئے) روایت کرتے ہیںکہ اس اثنامیں کہ وہ (یعنی دجال ) یہ کچھ کررہاہوگا، اللہ تعالیٰ عیسیٰ ابن مریم کو بھیج دے گا اوروہ دمشق کے مشرقی حصے میں سفیدمینارکے پاس اتریں گے۔ وہ دو زرد رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے ہوں گے۔دوفرشتوں کے پروں پر اپنے دونوں ہاتھ رکھے ہوئے ہوں گے۔جب وہ سرجھکائیں گے تو ایسامحسوس ہوگاکہ قطرے ٹپک رہے ہیں۔جب سراٹھائیں گے تو موتی کی طرح قطرے ٹپکتے ہوئے محسوس ہوں گے۔ ان کے سانس کی ہوا جس کا فر تک پہنچے گی،اوروہ ان کی حدنظرتک جائے گی،وہ زندہ نہ بچے گا ۔وہ دجال کا پیچھا کریں گے اور لد (lydda)کے دروازے پر اسے جا پکڑیں گے اور قتل کردیں گے۔