سوال
آپ نے فرمایا ہے کہ مہدی موعود جدیدترین طرز کا لیڈر ہوگا…وغیرہ!آپ کے ان الفاظ کی کوئی سند احادیث میں نہیں ہے۔اگر ہو تو تحریر فرمائیں ۔جو لوگ آپ کے برعکس خیالات رکھتے ہیں ،ان کی واقعاتی دلیل یہ ہے کہ اب تک جتنے مجددانِ اُمت گزرے ہیں ، وہ عموماً صوفیہ کرام کے طبقے میں ہوئے ہیں ۔
جواب
میں نے یہ بات جو کہی ہے کہ مہدیِ موعود جدید ترین طرز کا لیڈر ہوگا، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ ڈاڑھی منڈوائے گا، کوٹ پتلون پہنے گا، اور اپ ٹوڈیٹ فیشن میں رہے گا۔ بلکہ اس سے میرا مطلب یہ ہے کہ وہ جس زمانے میں بھی پیدا ہوگا، اس زمانے کے علوم سے، حالات سے اور ضروریات سے پو ری طرح واقف ہوگا، اپنے زمانے کے مطابق عملی تدابیر اختیار کرے گا اور ان تمام آلات و وسائل سے کام لے گا جو اس کے دور میں سائنٹی فِک تحقیقات سے دریافت ہوئے ہوں ۔ یہ تو ایک صریح عقلی بات ہے جس کے لیے کسی سند کی ضرورت نہیں ہے۔اگر نبیﷺ اپنے زمانے کی تدابیر مثلاً خندق، دبابہ،منجنیق وغیرہ استعمال فرماتے تھے تو کوئی وجہ نہیں کہ آئندہ کسی دَور میں جو شخص حضورﷺ کی جانشینی کا حق ادا کرنے اُٹھے گا وہ ٹینک اور ہوائی جہاز سے، سائنٹی فِک معلومات سے اور اپنے زمانے کے احوال ومعاملات سے بے تعلق ہوکر کام کرے گا۔کسی جماعت کے حصولِ مقصد اور کسی تحریک کے غلبے کا فطری راستہ ہی یہی ہے کہ وہ قوت کے تمام جدید ترین وسائل کو قابو میں لائے اور اپنا اثر پھیلانے کے لیے جدید ترین علوم وفنون اور طریقہ ہاے کار کو استعمال کرے۔ (ترجمان القرآن، جون۱۹۴۶ء)