(۴)کچھ زیادہ مدت نہ گزری تھی کہ مسلمانوںاورقادیانیوںکی یہ نزاع معاش کے میدان میںبھی پہنچ گئی۔مسلمانوںکے ساتھ مذہبی اورمعاشرتی کشمکش کی وجہ سے اوربڑی حدتک نئے نئے مذہبی جوش کی وجہ سے بھی قادیانیوںکے اندرابتداہی سے جتھہ بندی کا ایک زبردست میلان پایاجاتاتھا۔انھوںنے منظم ہوکرمعیشت کے ہرشعبہ میں قادیانیوں کو غیرقادیانیوںپرترجیح دینے اورایک دوسرے کی مددکرکے آگے بڑھانے کاسلسلہ شروع کر دیااوراس سے ان کے اورمسلمانوںکے تعلقات کی تلخی روزبروزبڑھتی چلی گئی۔ خصوصیت کے ساتھ سرکاری ملازمتوںکے معاملہ میںدونوںگروہوںکی کشمکش زیادہ نمایاں رہی ہے۔اورقادیانی عہدہ داروںکی خویش پروری نے اس کومزیدہوادی ہے۔اس نزاع سے بھی پنجاب ہی کوسب سے زیادہ سابقہ پیش آیاہے کیونکہ قادیانیوںکی بڑی تعداداسی صوبہ میںآبادہے اوربیشتریہیںکی زراعت‘تجارت‘صنعت‘حرفت اور ملازمتوںمیںان کے اور مسلمانوںکے درمیان کشمکش برپارہی ہے۔اس موقع پریہ بات نہ بھولنی چاہیے کہ یہ اس نوعیت کی نزاع ہے جواس سے پہلے مسلمانوں اور ہندوئوں کو ایک دوسرے سے پھاڑ کر باہمی عداوت کی آخری حدودتک پہنچاچکی ہے۔