(یہ وہ تقریر ہے جو ۱۱؍نومبر ۱۹۵۱ء کو جماعت اسلامی کے اجتماعِ عام منعقدہ کراچی میں کی گئی تھی)
حمد وثنا کے بعد!
حاضرین وحضرات! میں اس سے پہلے اپنی تقریروں میں مسلمانوں کی اجتماعی حالت کا تفصیلی جائزہ لے کر یہ بتا چکا ہوں کہ اس وقت ہماری زندگی کے ایک ایک شعبے میں کیا خرابیاں پائی جاتی ہیں اور ان کے اسباب کیا ہیں۔ آج کی تقریر میں مجھے یہ بتانا ہے کہ ہمارے پاس وہ کیا پروگرام ہے جس سے ہم خود یہ توقع رکھتے ہیں اور آپ کو بھی یہ توقع دلا سکتے ہیں کہ وہ خرابیوں کی اصلاح کا مفید اور کارگر ذریعہ بن سکتا ہے۔