(۲۰) یہ تھے وہ حالات جن میں ۶ مارچ کی دوپہر کو عین نماز جمعہ کے وقت مارشل لا کااعلان کیاگیا۔ میرے نزدیک یہ اعلان قطعاً غیرضروری اور بالکل بے جاتھا۔ اول تو جیساکہ میں اوپر بیان کرچکاہوں حالات کو خود حکومت کی ہٹ دھرمی ، ضد او رسخت غیر دانش مندانہ پالیسی نے اس درجہ بگاڑ ا تھا۔ پھر اگر حالات بگڑے بھی تھے تو ان کو بغیر کسی کشت و خون کے روبراہ لایا جاسکتاتھا بشرطیکہ حکومت آخر وقت پر ہی مسلمانوں کے ایک تلخ معاشرتی مسئلہ کو ہمدردی کے ساتھ سمجھنے اور حل کرنے پر آمادہ ہوجاتی ۔ تاہم اگر طاقت کااستعمال کرنا ضروری سمجھا گیاتھا تو مارشل لا جاری کرنے کی بجائے صرف ۱۲۹/ الف ضابطہ فوج داری کے تحت فوجی امداد لے کر امن قائم کیا جاسکتاتھا۔ ہندوستان میں ۱۹۱۷ء سے لے کر ۱۹۴۶ء تک بے شمار ہندو مسلم فسادات ہوئے جن میں سے بعض لاہور کے ہنگاموں سے بہت زیادہ قتل و غارت ، آتش زنی اور لوٹ مار کے واقعات پیش آئے مگر کبھی ان فسادات کو روکنے کے لیے مارشل لا جاری نہیں کیاگیا۔ ۱۹۲۱ء سے لے کر گاندھی جی کی آخری (quit india) ایجی ٹیشن تک اس برعظیم میں کئی مرتبہ سول نا فرمانی اور ستیہ گرہ کی تحریکیں اٹھیں جو کئی بار تشدد تک بھی پہنچ گئیں اور آخرالذکر تحریک میں تو بہت بڑے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں کی گئیں، مگر اس پوری مدت میں کبھی انگریزی حکومت نے مارشل لائ جاری نہیں کیا۔ لاہور کا ہنگامہ ان تحریکوں کے مقابلے میں بہت کم درجہ کاتھا۔ اس ذرا سے ہنگامے کو فرو کرنے کے لیے مارشل لا جاری کرکے اور پھر اس کو سوا دومہینے سے زیادہ مدت تک طول دے کر حکومت نے بڑی کم حوصلگی کا اور پست ہمتی کا ثبوت دیاہے۔ کوئی ایسی حکومت جس کو اپنی طاقت پر اعتماد ہو، ایسے چھوٹے چھوٹے غیر معمولی حالات میں اتنی مضطرب نہیں ہوسکتی کہ اتنابڑا قدم اٹھانے پر اُتر آئے۔ میں اس فعل کو حکومت پاکستان کی محض پست ہمتی اور کم حوصلگی ہی نہیں سمجھتا بلکہ انتہائی سنگدلی بھی سمجھتاہوں۔ ابھی حال میں محض ٹراموے کے کرائے بڑھانے پر کلکتہ میں جو ہنگامے ہوئے ،وہ لاہور کے ہنگاموں سے بدرجہا زیادہ سخت تھے۔ ان میں اسلحہ اور بم تک پولیس کے مقابلہ میں استعمال کیے گئے اور بڑے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں کی گئیں مگر اس ہنگامے کو دبانے کے لیے ہندوستان کی حکومت نے مارشل لا نہیں لگایا۔ اس سے تھوڑی مدت پہلے پرجا پریشد اور جن سنگھ کی تحریکوں نے بھی وسیع پیمانے پر بدامنی کی حالت پیدا کررکھی تھی مگر وہاں بھی اس کامقابلہ مارشل لا کے ذریعہ سے نہیں کیاگیا۔ حکومت پاکستان نے جس بے دردی کاسلوک اپنی قوم کے ساتھ کیاہے وہ فی الواقع اپنی نظیر آپ ہی ہے۔