جدید تعلیم یافتہ حضرات کی ایک بڑی تعداد اسلامی تہذیب کے بارے میں بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہے۔ کچھ اسے اسلامی ثقافت کے ہم معنی سمجھتے ہیں۔ کچھ لوگ اسے مسلمانوں کی عادات و رسومات کا مجموعہ سمجھتے ہیں۔ بہت کم ایسے حضرات ہیں جو لفظ ’’تہذیب‘‘ کا صحیح مفہوم سمجھتے ہیں، اور اس سے بھی کم وہ حضرات ہیں جو ’’اسلامی تہذیب‘‘ کا صحیح مفہوم سمجھتے ہیں۔
مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی ؒنے اسی اُلجھے ہوئے جدید تعلیم یافتہ ذہن کو سامنے رکھ کر اپنے مخصوص علمی اور تحقیقی انداز میں اس موضوع پر قلم اُٹھایا ہے۔ آپ نے نہ صرف ان تمام غلط فہمیوں کو رفع کرنے کی کوشش کی ہے جو ان ذہنوں میں موجود ہیں بلکہ ایجابی طور پر اسلامی تہذیب کو نہایت واضح اور منقح صورت میں پیش کیا ہے۔
اپنے بلند پایہ مضامین کی وجہ سے یہ کتاب ملک و بیرون ملک کے علمی حلقوں سے خراجِ تحسین حاصل کر چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف یونی ورسٹیوں کے طلبہ خصوصاً ایم۔اے اسلامیات و فلسفہ کے طلبہ اس سے استفادہ کرتے رہے ہیں۔
اس کتاب کا پہلا ایڈیشن مولانا موصوف کے دُوسرے دورِاسیری (۱۹۵۵ء) میں نظر ثانی کے بغیر شائع کیا گیا تھا۔ آپ کی رہائی کے بعد ۱۹۶۰ء اور ۱۹۶۲ء میں دوسرا اور تیسرانظر ثانی شدہ ایڈیشن شائع کیا گیا۔ اب اس کتاب کا یہ ایڈیشن آفسٹ کی نفیس طباعت کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
ہمیں اُمید ہے کہ بلند پایہ کتب کے شائقین اسے پسند فرمائیں گے۔
منیجنگ ڈائریکٹر
اسلامک پبلی کیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، لاہور