سوال
تفہیم القرآن جلد چہارم ،صفحہ ۲۸۹ (طبع اول) آیت۵۶، سورۂ الصّٰٓفّٰت ،ح۳۶ —— تشبیہ دینے والے (خدا) کے لیے توتشبیہ کے دونوں ارکان (مشبہ و مشبہ بہ) مشہود ہیں ۔ رہے انسان، تو انھوں نے شیطان کے سر نہیں دیکھے تو زقوم کے شگوفے تو دیکھ رکھے ہیں ۔ مشبہ بہ کی مناسبت سے مشبہ کے متعلق کچھ نہ کچھ تصور قائم کیا جا سکتا… لہٰذا اسے ’’تخیلی تشبیہ‘‘ قرار دینا موزوں نظر نہیں آتا… اس سلسلے میں جو مثالیں مفسر محترم نے پیش کی ہیں وہ اس لیے غیر متعلق ہیں کہ ان کے بیان کرنے والے انسان ہیں جنھوں نے واقعی ان چیزوں کو نہیں دیکھ رکھا۔ لیکن اللّٰہ تعالیٰ نے تو شیطان اور اس کا سر دیکھ رکھا ہے۔
جواب
اگر آپ اس بات پر مطمئن ہیں کہ شیطان کے سرزقّوم جیسے ہی ہیں اور انھی سے زقّوم کو تشبیہ دی گئی ہے تو آپ یہ تفسیر کرسکتے ہیں ۔ اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔ (ترجمان القرآن، جنوری ۱۹۷۶ء)