یہی نہیں بلکہ ہم تواس کے بالکل برعکس یہ دیکھ رہے ہیں کہ جماعت اسلامی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کاسلسلہ برابرجاری ہے ۔حال ہی میں لاہور کے مقامی دفترجماعت پرچھاپہ مارکرپولیس نے ’’سائیکلواسٹائل مشین ‘‘ٹائپ رائٹرمولانامودودی کی رہائی کے دستخطی محضرنامے اپنے قبضہ میں کیے ہیں ۔گویاعوام کااپنے لیڈرکی رہائی کاآئینی اورپرامن طریقہ پرمطالبہ کرنابھی جرم ہے ۔اس کاصاف مطلب یہ ہے کہ معقول سے معقول اورجائزسے جائزمطالبہ کے لیے بھی کوئی قدم خواہ کتناہی پرامن اورجمہوری کیوں نہ ہواٹھانے کی گنجائش باقی نہیں رہ گئی ہے ۔یہ چیزعوام کے ذہنوں کوغیرآئینی راہوں پرڈالنے والی اورتخریب پسند عناصرکی حوصلہ افزائی کرنے والی ہے ۔اس لیے اس پالیسی کوجس قدرجلد ترک کیاجاسکے اتناہی ملک وقوم کے لیے بہترہے ۔