خدا کا وہ قانون ،جس کی پیروی کا اوپر کی آیتوں میں حکم دیا گیا ہے ،انسان تک اس کے پہنچنے کا ذریعہ صرف خداکا رسول ہے ۔وہی اس کی طرف سے اس کے احکام اور اس کی ہدایات انسانوں کو پہنچاتا ہے اور وہی اپنے قول اور عمل سے ان احکام وہدایات کی تشریح کرتا ہے ۔پس رسول انسانی زندگی میں خدا کی قانونی حاکمیت (Legal sovereignty) کا نمائندہ ہے اور اس بنا پر اس کی اطاعت عین خدا کی اطاعت ہے ۔خدا ہی کا یہ حکم ہے کہ رسول کے امر ونہی اور اس کے فیصلوں کو بے چوں وچرا تسلیم کیا جائے ۔حتٰی کہ ان پر دل میں بھی ناگواری پیدا نہ ہو ۔ورنہ ایمان کی خیر نہیں ہے : وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللَّهِ ﴿النسا:٦٤﴾ (انہیں بتاؤ کہ) ہم نے جو رسول بھی بھیجا ہے اس لیے بھیجا ہے کہ اذن خداوندی کی بنا پر اس کی اطاعت کی جائے۔ مَّن يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ ﴿النسا:٨٠﴾ جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے دراصل خدا کی اطاعت کی ۔ وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ﴿النسا:١١٥﴾ مگر جو شخص رسول کی مخالفت پر کمر بستہ ہو اور اہل ایمان کی روش کے سوا کسی اور روش پر چلے، درآں حالیکہ اس پر راہ راست واضح ہو چکی ہو، تو اُس کو ہم اُسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا اور اسے جہنم میں جھونکیں گے جو بد ترین جائے قرار ہے۔ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿الحشر:٧﴾ جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُونَ ”