اس مختصر کتابچے میں وہ تمام دلائل جمع کردئیے گیے ہیں جن کی بنا پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قادیانیوں کو مسلمانوں سے الگ ایک اقلیت قرار دیا جائے۔ اس کے ساتھ ان تمام اعتراضات اور عذرات کا جواب بھی دیا گیاہے جو اس مطالبے کے خلاف مختلف حلقوں سے پیش کیے جاتے ہیں۔
جمہوری نظام کا یہ مسلّم قاعدہ ہے کہ یا تو دلیل سے بات مانو یا دلیل سے منوائو۔ محض طاقت کے بل پر ایک معقول و مدلل بات کو رد کردینا جمہوریت نہیں ہے۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے آئین ساز حضرات یاتو دلیل سے ہماری بات مانیں یا نہیں تو سامنے آکر اپنے وہ دلائل پیش کریں جن کی بنا پر وہ ہماری اس بات کو نہیں مانتے۔ محض اس بھروسے پر کہ مجلس آئین ساز میں انہیں اکثریت حاصل ہے اگر وہ ایک معقول عوامی مطالبے کو بلا دلیل رد کریں گے تو یہ ان کے اپنے ہی حق میں نقصان دہ ہوگا۔ عوامی مطالبہ آخرکار پورا ہوکر ہی رہے گا۔
ابوالاعلیٰ مودودی ؒ