Search
Close this search box.

فہرست موضوعات

دیباچہ طبع اول
عرضِ ناشر
۱۔ ہماری ذہنی غلامی اور اس کے اسباب
۲۔ ہندستان میں اِسلامی تہذیب کا انحطاط
۳۔ دورِ جدید کی بیمار قومیں
۴ ۔انسانی قانون اور الٰہی قانون
۵ ۔مغربی تہذیب کی خود کشی
۶ ۔لارڈ لو تھین کا خطبہ
۷ ۔ترکی میں مشرق و مغرب کی کشمکش
۸۔ عقلیت کا فریب (۱)
۹۔ عقلیت کا فریب (۲)
۱۰۔ تجدد کا پائے چوبیں
۱۱۔ ہمارے نظام تعلیم کا بنیادی نقص
۱۲۔ ملت کی تعمیر نو کا صحیح طریقہ
۱۳۔ بغاوت کا ظہور
۱۴۔ اِجتماعی فساد
۱۵۔ ایمان اور اطاعت
۱۶۔ مسلمان کا حقیقی مفہوم
۱۷۔ مسلمان کی طاقت کا اصلی منبع
۱۸۔ کیش مرداں نہ کہ مذہب گوسفنداں
۱۹۔ مسلمانوں کے لیے جدید تعلیمی پالیسی اور لائحہ عمل
۲۰۔ مرض اور اس کا علاج

تنقیحات

سید ابو الاعلیٰ مو دودیؒ کی تحریروں کا اعجاز ہے کہ وہ حق کا راستہ محض دکھاتی ہی نہیں بلکہ اس پر چلنے اور دوسرے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کی تڑپ بھی پیدا کرتی ہیں کہ یہ تحریریں کسی مسلک اور فرقے کی نہیں بلکہ خالص اسلام کی دعوت ہے۔
ترقی یافتہ مغرب کی بے خدا تہذیب نے افراد کو مادہ پرستی اور تنہائی کا شکار بھی کیا ہے اور معاشرتی مسائل میں بھی اُلجھایا ہے لیکن معاشرتی مسائل میں حوصلہ شکن اضافے کے سبب سے بے چین مغرب میں خود کشی اور قبول ِاسلام کے واقعات خود اس تہذیب کی نا پائیداری اور اسلام کی حقانیت کا زندہ اور واضح ثبوت ہیں۔
حقیقی اسلام کو جاننے کے لیے سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ کی تحروں کو پڑھیے کہ یہ کفر والحاد کی تندوتیز آندھیوں میں ایمان کی شمع کو روشن رکھنے کا ذریعہ ہیں۔

جی ہاں! ایمان، قوت اور زندگی سے آشنا کرنے والی تحریریں۔

تنقیحات میں سید مودودیؒ نے مغرب کی بے خدااور چکا چوند تہذیب سے مرعوب مسلمانوں کو اسلام کی اس فطری اور قابلِ فخر تہذیب کو اپنانے کی دعوت دیتے ہیں جو ایک ہزار برس تک دنیا پر حکمران رہی۔ سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ یہ بھی بتاتے ہیں کہ انحطاط اور تنزل سے پریشان مسلم معاشروں کی ترقی غیروں کی نقالی سے نہیں، بلکہ اسلام کے زرّیں اصولوں کو اپنانے ہی سے ممکن ہے۔ مسلم اُمّہ کو اقوام عالم میں اپنا تشخص قائم اور برقرار رکھنے کے لیے اسلام کی آغوش کی طرف پلٹنا ہوگا۔ جدید علوم سے استفادہ وقت کی ضرورت ہے لیکن غیروں کی غلامی بہر حال تباہی کا راستہ ہے۔

دیباچہ طبع اول

اس مجموعے میں وہ چھوٹے چھوٹے مضامین یک جا کر دیے گئے ہیں جو میں نے اسلام اور مغربی تہذیب کے تصادم سے پیدا شدہ مسائل پر مختلف اوقات میں لکھے ہیں۔ ان میں غیر اسلامی اثرات اور مسلمانوں کی کوتاہیوں پر تنقید بھی ہے‘ اور غلط فہمیوں میں اُلجھے ہوئے حقائق کی تحقیق بھی۔

جو علمی اور عملی مسائل آج کل شب و روز پیدا ہو رہے ہیں‘ ان کو حل کرنے کے لیے سب سے مقدّم ضرورت یہ ہے کہ لوگ ان کو صحیح روشنی میں دیکھیں اور خود ان کی اپنی بصیرت رنگین نہ رہے‘ اس لیے دارالاسلام کے علمی شعبے کی جانب سے یہ مجموعہ ابتدا ہی میں پیش کیا جارہا ہے تاکہ خیالات کے صاف کرنے میں اس سے مدد لی جائے۔
اس مجموعے کو ایک مسلسل اور مربوط کتاب کی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ اس کا ہر مضمون بجائے خود مستقل ہے‘ البتہ ان مختلف مضامین میں ایک مقصدی ربط ضرور پایا جاتا ہے اور اسی ربط کے لحاظ سے انھیں ایک جگہ جمع کیا گیا ہے۔

ابوالاعلیٰ
۸ ربیع الثانی ۱۳۵۸ھ
(۷ جون ۱۹۳۹ء)

شیئر کریں