سوال
کیا ایک اسلامی ریاست میں افراد کو یہ حق ہوگا کہ ان میں سے ہر ایک آیات محکمات کے جو معنی خود سمجھتا ہو،اُن کی پیروی کرے؟کیا اُس کا یہ حق ہوگا کہ اُن آیات کی کسی ایسی تعبیر کو ماننے سے انکار کردے جو اُس کی ذاتی تعبیر سے مختلف ہو۔خواہ وہ حکومت کے مقرر کیے ہوئے کسی کمیشن ہی نے کیوں نہ کی ہو؟اگر ایسا نہیں ہے تو پھر سورۂ آل عمران کی آیت نمبر ۷ کا فائدہ کیا ہے؟
جواب
ایک اسلامی ریاست میں ہرصاحب علم قرآن کی تأویل کرنے کا مجاز ہوسکتا ہے،لیکن اس کی تأویل سب مسلمانوں کے لیے قانون نہیں ہوسکتی۔ قانون وہی تأویل ہوگی جو اہل علم کے اتفاق یا کثرت راے سے اختیار کی جائے ،یا جس کے مطابق ایک عدالت مجاز فیصلہ دے۔انفرادی معاملات میں انفرادی تأویل بلاشبہہ ہر صاحب علم کا حق ہے، مگر اجتماعی معاملات میں انفرادی تأویل کا حق کیسے دیا جاسکتا ہے؟ ( ترجمان القرآن،اکتوبر۱۹۵۵ء)