(۱۴) عن ابی امامۃ الباھلی (فی حدیث من ذکرالدجال)فبینماامامھم قدتقدم یصلی بھم الصبح اذنزل علیہم عیسیٰ ابن مریم فرجع ذٰلک الامام ینکص یمشی قہقری لیقدم عیسیٰ فیضع عیسیٰ یدہ بین کتفیہ ثم یقول لہ تقدم فصل فانھالک اقیمت فیصلی بھم امامھم فاذا انصرف قال عیسیٰ علیہ السلام افتحوالباب فیفتح وورأہ الدجال و معہ سبعون الف یھودی کلھم ذوسیف محلی وساج فاذانظرالیہ الدجال ذاب کمایذوب الملح فی الماء وینطلق ھارباویقول عیسیٰ ان لی فیک ضربۃ لن تسبقنی بھافیدرکہ عندباب لد الشرقی فیھزم اللّٰہ الیھودوتملا الارض من المسلم کمایملاء الاناء من الماء وتکون الکلمۃ واحدۃ فلایعبدالااللّٰہ تعالیٰ۔ (ابودائود‘ابن ماجہ)
ترجمہ: ابوامامہ باہلی رضی اللہ علیہ(ایک طویل حدیث میںدجال کاذکر کرتے ہوئے) روایت کرتے ہیںکہ حضوراکرمﷺ نے فرمایا‘اس اثنا میں کہ مسلمانوںکاامام صبح کی نمازپڑھانے کے لیے آگے بڑھ چکاہوگا‘یکایک عیسیٰ ابن مریم ؑ اترآئیںگے۔امام پیچھے پلٹے گاتاکہ عیسیٰ علیہ السلام آگے بڑھیں‘ مگرعیسیٰ ابن مریم علیہ السلام اس کے دونوںشانوںکے درمیان ہاتھ رکھ کر کہیں گے تم ہی آگے بڑھ کرنمازپڑھائوکیونکہ یہ تمہارے ہی لیے قائم کی گئی ہے۔ چنانچہ ان کاامام نمازپڑھائے گا۔سلام پھیرنے کے بعدعیسیٰ علیہ السلام کہیںگے کہ دروازہ کھولو‘چنانچہ وہ کھولا جائے گا۔ باہردجال ۷۰ہزار مسلح یہودیوںکے ساتھ موجودہوگا۔عیسیٰ علیہ السلام کودیکھتے ہی دجال اس طرح گھل جائے گاجیسے نمک پانی میںگھل جاتاہے‘اوروہ بھاگ نکلے گا۔عیسیٰ ؑ کہیں گے میرے پاس تیرے لیے ایک ایسی ضرب ہے جس سے توبچ کرنہ جا سکے گا۔پھروہ اسے لدکے مشرقی دروازے پر جالیں گے۔ اوراللہ یہودیوں کو شکست دے گا…….اورزمین مسلمانوں سے اس طرح بھرجائے گی جیسے برتن پانی سے بھرجائے اورسب دنیاکاکلمہ ایک ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ کے سواکسی کی عبادت نہ ہوگی۔