اب ایک نظر اس تحریک کے ان نتائج پر بھی ڈال لیجیے جو گزشتہ سو (100) سال میں عملی تجربہ سے ظاہر ہوئے ہیں۔ ایک صدی کی مدت ایک ایسی تحریک کے حسن وقبح کا اندازہ کرنے کے لیے بالکل کافی ہے جس کو مختلف ملکوں اورقوموں میں اس قدر کثرت کے ساتھ اشاعت نصیب ہوئی ہو اور جس کے نتائج کی بار بار تحقیق کی جا چکی ہو۔
برتھ کنٹرول کرنے والے ممالک میں انگلستان اور امریکہ کو نمونے کے ممالک کی حیثیت سے لیجیے، کیونکہ ہمارے پاس دوسرے ممالک کی بہ نسبت ان کے متعلق زیادہ ذرائع معلومات ہیں اور حالات کے اعتبار سے بھی انگلستان وامریکہ اور دوسرے مغربی ممالک میں کچھ زیادہ فرق بھی نہیں ہے۔