Search
Close this search box.

فہرست موضوعات

دیباچۂ طبع اوّل
عرض ناشر
حقیقت عبادت
نماز
فرض شناسی
تعمیر سیرت
ضبط ِ نفس
افراد کی تیاری کا پروگرام
تنظیمِ جماعت
نماز باجماعت
مسجد میں اجتماع
صف بندی
اجتماعی دُعائیں
امامت
روزہ
روزے کے اثرات
اِحساس بندگی
اِطاعت امر
تعمیر سیرت
ضبط نفس
انفرادی تربیت کا اجمالی نقشہ
روزے کا اجتماعی پہلو
تقوٰی کی فضا
جماعتی احساس:
امداد باہمی کی روح

اسلامی عبادات پر تحقیقی نظر

ریڈ مودودی ؒ کی اس ویب سائٹ پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کتابوں کو ’’پی ڈی ایف ‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’یونی کوڈ ورژن‘‘ میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔کتابوں کی دستیابی کے حوالے سے ہم ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ، لاہور‘‘، کے شکر گزار ہیں کہ اُنھوں نے اس کارِ خیر تک رسائی دی۔ اس صفحے پر آپ متعلقہ کتاب PDF اور Unicode میں ملاحظہ کیجیے۔

مسجد میں اجتماع

یہ محض اذان کا فائدہ تھا۔ اب آپ مسجد میں جمع ہوتے ہیں اور صرف جمع ہونے ہی میں بے شمار فائدے ہیں۔ یہاں جو آپ نے ایک دوسرے کو دیکھا، پہچانا، ایک دوسرے سے واقف ہوئے، یہ دیکھنا، پہچاننا، واقف ہونا کس حیثیت سے ہے؟ اس حیثیت سے کہ آپ سب خدا کے بندے ہیں، ایک رسولؐ کے پیرو ہیں ایک کتاب کے ماننے والے ہیں، ایک ہی مقصد سب کی زندگی کا ہے، اسی مقصد کے لیے آپ مسجد میں جمع ہوئے ہیں اور اسی مقصد کے لیے مسجد سے باہر جاکر بھی آپ کو عمل کرنا ہے۔ اس قسم کا تعارف آپ میں خود بخود یہ خیال پیدا کر دیتا ہے کہ آپ سب ایک قوم ہیں، ایک ہی فوج کے سپاہی ہیں، ایک دوسرے کے بھائی اور رفیق ہیں، دنیا میں آپ کی اغراض، آپ کے مقاصد، آپ کے نقصانات اور آپ کے فوائد سب مشترک ہیں، آپ کی زندگیاں ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہے۔ اٹھیں گے تو ایک ساتھ اور گریں تو ایک ساتھ۔
پھر آپ جو ایک دوسرے کو دیکھیں گے تو ظاہر ہے کہ آنکھیں کھول کر دیکھیں گے اور یہ دیکھنا بھی دشمن کو دیکھنا نہیں بلکہ دوست کا دوست کو اور بھائی کا بھائی کو دیکھنا ہوگا۔ اس نظر سے جب آپ دیکھیں گے کہ میرا کوئی بھائی پھٹے پرانے کپڑوں میں ہے، کوئی پریشان صورت ہے، کوئی فاقہ زدہ چہرہ لیے ہوئے آیا ہے، کوئی معذور، لنگڑا، لولا، اندھا ہے تو خواہ مخواہ آپ کے دل میں ہم دردی کا جذبہ پیدا ہوگا۔ آپ میں سے جو خوش حال ہیں، وہ غریبوں اور بے کسوں پر رحم کھائیں گے۔ جو بدحال ہیں انھیں امیروں تک پہنچنے اور اپنا حال کہنے کی ہمت ہوگی۔ کسی کے متعلق معلوم ہوگا کہ بیمار ہے یا کسی مصیبت میں پھنس گیا ہے اس لیے مسجد میں نہیں آیا تو آپ اس کی عیادت کو جائیں گے۔ کسی کے مرنے کی خبر ملی تو آپ اس کے جنازے میں شریک ہوں گے اور غم زدہ عزیزوں کو تسلی دیں گے۔ یہ سب باتیں آپس کی محبت کو بڑھانے والی آپ کو ایک دوسرے کے قریب کرنے والی اور ایک دوسرے کا مدد گار بنانے والی ہیں۔
اور ذرا غور کیجیے، یہاں جو آپ جمع ہوئے ہیں تو ایک جگہ پاک مقصد کے لیے جمع ہوئے ہیں، آپ کو کسی فلم سٹار کا عشق یہاں کھینچ کر نہیں لایا ہے۔ آپ شراب خوری یا جوئے بازی کے لیے جمع نہیں ہوئے ہیں۔ یہ بدکاروں کا اجتماع نہیں ہے کہ سب کے دل میں ناپاک خواہشیں اورنیتیں بھری ہوئی ہوں۔ یہ تو اللہ کے بندوں کا اجتماع ہے، اللہ کی عبادت کے لیے اللہ کے گھر میں سب اپنے خدا کے سامنے بندگی کا اقرار کرنے حاضر ہوئے ہیں۔ ایسے موقع پر اول تو ایمان دار آدمی کے دل میں خود ہی اپنے گناہوں پر شرمندگی کا احساس ہوتا ہے۔ لیکن اگر اس نے کوئی گناہ اپنے دوسرے بھائی کے سامنے کیا تھا۔ اور وہ بھی یہاں مسجد میں موجود ہے، تو محض اس کی نگاہوں کا سامنا ہو جانا ہی کافی ہے کہ گناہ گار اپنے دل میں کٹ کٹ جائے اور اگر کہیں مسلمانوں میں ایک دوسرے کو نصیحت کرنے کا جذبہ بھی موجود ہو اور وہ جانتے ہوں کہ ہم دردی و محبت کے ساتھ ایک دوسرے کی اصلاح کس طرح کرنی چاہیے تو یقین جانیے کہ یہ اجتماع انتہائی رحمت و برکت کا موجب ہوگا۔ اس طرح سب مسلمان مل کر ایک دوسرے کی خرابیوں کو دور کریں گے، ایک دوسرے کے نقائص کی اصلاح کریں گے اور پوری جماعت صالحین کی جماعت بنتی چلی جائے گی۔

شیئر کریں