(۱۵)سمعت رسول اللّٰہ علیہ وسلم یقول…وینزل عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام عنہ صلوۃ الفجرفیقول لہ امیرھم یاروح اللّٰہ تقدم‘صل‘ فیقول ھذہ الامۃ لامراء بعضھم علی بعض فیقدم امیرھم فیصلی فاذاقضی صلوتہ اخذعیسیٰ حربتہ فیذھب نحوالدجال فاذایراہ الدجال ذاب کمایزوب الرصاص فیضح حربتہ بین شندوبتہٖ فیقتلہ وینھزوم اصحابہ لیس یومئذشئی یواری منھم احداحتیٰ ان الشجرۃ لتقول یامومن ھذاکافرویقول الحجریامومن ھذاکافر۔
(مسنداحمدبسلسلہ روایات عثمان بن ابی العاص‘نیزطبرانی اورحاکم نے بھی اسے نقل کیاہے)
ترجمہ:میںنے رسول اللہﷺ کویہ فرماتے سناہے…اورعیسیٰ ابن مریم علیہ السلام فجرکی نمازکے وقت اتریںگے۔مسلمانوںکاامیران سے کہے گاکہ اے روح اللہ آگے بڑھیے ‘نمازپڑھائیے‘وہ کہیںگے کہ اس امت کے لوگ خودہی ایک دوسرے پرامیرہیں‘تب مسلمانوںکاامیرآگے بڑھ کر نمازپڑھائے گا۔پھرنمازسے فارغ ہوکرعیسیٰ علیہ السلام اپنانیزہ لے کردجال کی طرف چلیں گے۔ دجال جب ان کودیکھے گاتواس طرح پگھل جائے گاجیسے سیسہ پگھلتاہے۔پھرعیسیٰ علیہ السلام نیزہ مارکراس کوقتل کر دیں گے اوراس کے ساتھی شکست کھاجائیںگے۔اس روزان لوگوں کے لیے کہیں چھپنے کوجگہ نہ ہو گی‘درخت پکاریںگے کہ اے مومن یہ کافر یہاں موجودہے اورپتھر پکاریں گے کہ اے مومن یہ کافر یہاں موجود ہے۔