Search
Close this search box.

فہرست موضوعات

اسلامی ریاست میں ذمیّوں کے حقوق
غیر مسلم رعایا کی اقسام:
معاہدین:
مفتوحین:
ذمّیوں کے عام حقوق
حفاظت جان
فوجداری قانون:
دیوانی قانون:
تحفظ عزت:
ذمّہ کی پائیداری:
شخصی معاملات:
مذہبی مراسم:
عبادت گاہیں:
جزیہ و خراج کی تحصیل میں رعایات:
تجارتی ٹیکس
فوجی خدمت سے استثناء:
فقہائِ اسلام کی حمایت
زائد حقوق جو غیر مسلموں کو دیے جا سکتے ہیں
نمائندگی اور رائے دہی:
تہذیبی خود اختیاری:
آزادیٔ تحریر و تقریر وغیرہ
تعلیم:
ملازمتیں
معاشی کاروبار اور پیشے:
غیر مسلموں کے لیے تحفظ کی واحد صورت:
ضمیمۂ اوّل
ضمیمۂ دوم
حقوق شہریت

اسلامی ریاست میں ذِمّیوں کے حقوق

اس ویب سائٹ پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کتابوں کو ’’پی ڈی ایف ‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’یونی کوڈ ورژن‘‘ میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔کتابوں کی دستیابی کے حوالے سے ہم ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ، لاہور‘‘، کے شکر گزار ہیں کہ اُنھوں نے اس کارِ خیر تک رسائی دی۔ اس صفحے پر آپ متعلقہ کتاب PDF اور Unicode میں ملاحظہ کیجیے۔

عبادت گاہیں:

امصارِ مسلمین میں ذمّیوں کے جو قدیم معاہد ہوں ان سے تعرض نہیں کیا جا سکتا۔ اگر وہ ٹوٹ جائیں تو انہیں اسی جگہ دوبارہ بنا لینے کا حق ہے۔ لیکن نئے معاہد بنانے کا حق نہیں ہے۔
(بدائع جلد۷ ص ۱۱۴۔ شرح ایسرالکبیر ج۳ ص۲۵۱)
رہے وہ مقامات جو امصار مسلمین نہیں ہیں تو ان میں ذمّیوں کو نئے معاہد بنانے کی بھی عام اجازت ہے۔ اسی طرح جو مقامات اب ’’مصر‘‘ نہ رہے ہوں، یعنی امام نے ان کو ترک کرکے وہاں کی تعمیر اور اپنے شعائر کے اظہار کا حق حاصل ہے۔ (بدائع جلد۷۔ص۱۱۴۔شرح ایسر الکبیر ج۳ ص ۲۵۷)
ابن عباس کا فتویٰ ہے :۔
اما مصر مصرتہ العرب فلیس لھم ان یحدثوا فیہ بناء بیعۃ ولا کنیسۃ ولا یضربوا فیہ بناقوس ولا یظھروا فیہ خمرًا ولا یتخذوا فیہ خنزیراً وکل مصرکانت العجم مصرتہ قفتحہ اللّٰہ علی العرب فنزلوا علیٰ حکمھم فللعجم ما فی اھدھم وعلی العرب ان یوفوا لھم بذالک۔ (کتاب الخراج ص۸۸)
’’جن شہروں کو مسلمانوں نے آباد کیا ہے ان میں ذمّیوں کو یہ حق نہیں ہے کہ نئے معاہد اور کنائس تعمیر کریں یا ناقوس بجائیں یا علانیہ شراب اور سُور کا گوشت بیچیں۔ باقی رہے وہ شہر جو عجمیوں کے آباد کیے ہوئے ہیں اور جن کو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے ہاتھ پر فتح کیا اور انہوں نے مسلمانوں کے حکم کی اطاعت قبول کر لی تو عجم کے لیے وہ حقوق ہیں جو ان کے معاہدہ میں طے ہو جائیں اور مسلمانوں پر ان کا ادا کرنا لازم ہے۔‘‘

شیئر کریں