قرآن کریم کا یہ اٹل اصول ہے کہ انسان کے ساتھ عدل وانصاف کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَـنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓي اَلَّا تَعْدِلُوْا۰ۭ اِعْدِلُوْا۰ۣ ہُوَاَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى۰ۡ
[المائدہ5:8]
کسی گروہ کی دشمنی تمھیں اتنا مشتعل نہ کر دے کہ انصاف سے پھر جائو۔ عدل کرو۔ یہ خدا ترسی سے زیادہ قریب ہے۔
اس آیت میں اسلام نے یہ اصول متعین کر دیا کہ انسان کے ساتھ… ایک فرد کے ساتھ بھی اور ایک قوم کے ساتھ بھی… بہرحال انصاف کو ملحوظ رکھنا پڑے گا۔ اسلام کے نزدیک یہ قطعاً درست نہیں ہے کہ دوستوں کے ساتھ توہم عدل و انصاف برتیں اور دشمنوں کے ساتھ اس اصول کو نظر انداز کر دیں۔