یہ شہادت جس کی ذِمّہ داری آپ پر ڈالی گئی ہے ، اِس سے مراد یہ ہے کہ جو حق آپ کے پاس آیا ہے ، جو صداقت آپ پر منکشف کی گئی ہے ، آپ دُنیا کے سامنے اُس کے حق اور صداقت ہونے پر اور اس کے راہِ راست ہونے پر گواہی دیں۔ ایسی گواہی جو اِس کے حق اور راستی ہونے کو مُبرہن کر دے اور دنیا کے لوگوں پر دین کی حجت پوری کر دے۔ اِسی شہادت کے لیے انبیاؑدنیا میں بھیجے گئے تھے اور اس کا ادا کرنا اُن پر فرض تھا ۔ پھر یہی شہادت، تمام انبیاؑ کے بعد، اُن کی امتوں پر فرض ہوتی رہی، اور اب خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد، یہ فرض اُمّتِ مُسلمہ پر بحیثیتِ مجموعی، اسی طرح عائد ہوتا ہے جس طرح حضورؐ پر، آپؐ کی زندگی میں شخصی حیثیت سے عائد تھا۔