عن سفینۃ مولٰی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (فی قصۃ الدجال) فینزل عیسیٰ علیہ السلام فیقتلہ اللّٰہ تعالیٰ عندعقبۃ افیق۔(مسنداحمد‘مرویات سفینہ)
ترجمہ:رسول اللہ ﷺکے آزادکردہ غلام سفینہ رضی اللہ عنہ (دجال کے قصے میںحضور اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں)پھرعیسیٰ علیہ السلام اتریںگے اوراللہ تعالیٰ دجال کوافیق کی گھاٹی کے قریب ہلاک کردے گا۔
(۲۰) عن حذیفۃ (فی ذکرالدجال)فلماقاموایصلون نزل عیسیٰ ابن مریم امامھم فصلی بھم فلماانصرف قال ھکذافرجوابینی وبین عدو اللّٰہ …یسلط اللّٰہ علیھم المسلمین فیقتلونھم حتی ان الشجر والحجرلینادی یاعبداللّٰہ یاعبدالرحمن یامسلم ھذا الیھودی فاقتلہ فیفنیھم اللّٰہ تعالیٰ ویظہرالمسلمون فیکسرون الصلیب ویقتلون الخنزیرویضعون الجزیتہ۔
(مستدرک حاکم۔مسلم میںبھی یہ روایت اختصارکے ساتھ آئی ہے۔اورحافظ ابن حجرنے فتح الباری
جلد۶صفحہ۴۵۰۰میںاسے صحیح قراردیاہے۔)
ترجمہ:حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بن یمان(دجال کے ذکرمیںروایت کرتے ہیں)پھرجب مسلمان نمازپڑھنے کے لیے کھڑے ہوںگے توعیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ان کے سامنے آئیںگے اوران کونمازپڑھائیں گے۔ پھرسلام پھیرنے کے بعدوہ ہاتھ کے اشارے سے کہیںگے کہ ہٹ جائو میرے اوراس دشمن خداکے درمیان سے…..اور اللہ تعالیٰ دجال کے ساتھیوںپرمسلمانوںکومسلط کردے گااوروہ انہیں خوب ماریںگے یہاں تک کہ درخت اورپتھرپکاراٹھیںگے کہ اے عبداللہ ‘اے عبدالرحمن‘اے مسلمان‘یہ یہاں ایک یہودی موجود ہے‘ ماراسے‘اس طرح اللہ تعالیٰ ان کوفناکردے گا اورمسلمان غالب ہوںگے اورصلیب توڑدیں گے اورخنزیرکوقتل کر دیں گے اورجزیہ ساقط کردیں گے۔