اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَصَادِقٌo وَّاِنَّ الدِّيْنَ لَوَاقِــعٌo (الذّٰریات۵۱: ۵۔۶)
وہ خبر جس سے تمھیں آگاہ کیا جاتا ہے۔ (یعنی زندگی بعد موت) یقینا سچی ہے اور دین یقینا ہونے والا ہے۔
اَرَءَيْتَ الَّذِيْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِo فَذٰلِكَ الَّذِيْ يَدُعُّ الْيَتِيْمَo وَلَا يَحُضُّ عَلٰي طَعَامِ الْمِسْكِيْنِo (الماعون۱۰۷: ۱۔۳)
تم نے دیکھا اُس شخص کو جو دین کو جھٹلاتا ہے؟ وہی ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے اور مسکین کو کھانا کھلانے پر نہیں اُکستاتا۔
وَمَآ اَدْرٰىكَ مَا يَوْمُ الدِّيْنِo ثُمَّ مَآ اَدْرٰىكَ مَا يَوْمُ الدِّيْنِo يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَـيْــــًٔا۰ۭ وَالْاَمْرُ يَوْمَىِٕذٍ لِّلہِo (الانفطار۸۲: ۱۷۔۱۹)
تمھیں کیا خبر کہ یوم الدین کیا ہے۔ ہاں تم کیا جانو کیا ہے یوم الدین۔ وہ دن ہے کہ جب کسی متنفس کے اختیار میں کچھ نہ ہو گا کہ دوسرے کے کام آ سکے، اس روز سب اختیار اللہ کے ہاتھ میں ہو گا۔
ان آیات میں دین بمعنی محاسبہ وفیصلہ وجزائے اعمال استعمال ہوا ہے۔