(جومورخہ ۸نومبر۱۹۵۳ء کوتحریری شکل میںعدالت مذکورمیںپیش کیاگیا۔)
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
جناب والا!
گذشتہ ماہ ستمبرکے آغازسے آپ کی تحقیقاتی عدالت میںجوشہادتیںپیش ہوئی ہیں ان کی رودادیںاخبارات میںپڑھ کرمیںنے یہ محسوس کیاہے کہ بہت سے مسائل اور معاملات کے متعلق عدالت کے سامنے غلط یاناکافی معلومات پیش کی گئی ہیں۔ میںاپنایہ فرض سمجھتاہوںکہ اپنے علم کی حدتک عدالت کوصحیح معلومات بہم پہنچائوںاورصحیح نتائج تک پہنچنے میںآپ کی مددکروں۔اسی فرض کااحساس کرتے ہوئے میںنے ایک بیان گذشتہ ماہ جولائی کے آخرمیںارسال کیاتھااوراسی بنیادپردوسرابیان پیش کرنے کی اجازت چاہتا ہوں۔
(۱)قادیانیوںکے متعلق مسلمانوںکی طرف سے جومطالبات پیش کیے گئے ہیں (یعنی یہ کہ آئندہ دستورمیںانہیںمسلمانوںسے الگ ایک اقلیت قراردیا جائے‘ سرظفر اللہ خان کووزارت خارجہ سے الگ کیاجائے اورقادیانیوںکوسرکاری محکموںمیںکلیدی مناسب سے ہٹادیاجائے)ان کے بارے میںمتعددسوالات عدالت میںاٹھائے گئے ہیںمگران کے صحیح اورمکمل جوابات نہیںدئیے گئے۔