دن بھر کے مشاغل سے فارغ ہو کر‘ رات کی تنہائی میں اللہ کے حضور دست بستہ کھڑے ہو کر نماز وتر کی قنوت میں جو عہد روزانہ انتہائی واضح الفاظ میں اپنے رب سے کرتے ہیں‘ اب ذرا اس کی روشنی میں بھی اپنے کردار و اعمال کا جائزہ لے لیجئے اور دیکھیے کہ اس عہد کی روشنی میں آپ کی زندگی اور اس کے مشاغل و معاملات کا کیا حال ہے۔ یہ غلط فہمی بہرحال دور ہو جانی چاہئے کہ عملی زندگی سے قطع نظر چند الفاظ کا محض ’’تلفظ‘‘ کر دینے سے اس خدا کو چکمہ دے سکیں گے جو دلوں میں پوشیدہ رازوں کو بھی جانتا ہے۔ اس لیے اپنے روزانہ مشاغل کو دعائے قنوت کے ایک ایک جملے کی روشنی میں رکھ کر دیکھئے اور اس دعا میں کیے جانے والے عہد سے لازم آنے والی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی فکر کیجئے۔