حامیانِ ضبط ولادت کے مذکورہ بالا دلائل پرنظر ڈالنے سے صاف معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ تحریک دراصل دہریت والحاد کے شجر خبیث کی پیداوار ہے۔ جن لوگوں کے دماغوں سے خدا کا تصور نکل چکا ہے اور جو دنیا کے معاملات میں اس نقطہ ٔنظر سے غور وفکر اور تدبیر وتصرف کرتے ہیں کہ خدا سرے سے موجود ہی نہیں ہے یا اگر ہے تو محض ایک معطل ہستی ہے اور انسان آپ ہی اپنی قسمت کا بنانے والا اور اپنے تمام معاملات کی تدبیر کرنے والا ہے۔ وہی اس تحریک کو وجود میں لائے ہیں اور انھی کے دماغوں کو اس تحریک کے دلائل اپیل کرتے ہیں۔ اس حقیقت کے واضح ہو جانے کے بعد یہ امر کسی تشریح کا محتاج نہیں رہتا کہ یہ تحریک اصلاً اسلام کے خلاف ہے، اس کے اصول کلیۃً اصول اسلام کی ضد ہیں اور اسلام کا عین مقصد ہی اس ذہنیت کو مٹانا ہے جس سے ضبط ِولادت جیسی تحریکات وجود میں آتی ہیں۔