انسانی جماعتوں میں رنگ کا امتیاز سب سے زیادہ لغو اور مہمل چیز ہے۔ رنگ محض جسم کی صفت ہے، مگر انسان کو انسان ہونے کا شرف اس کے جسم کی بنا پر نہیں، اس کی روح اس کے نفسِ ناطقہ کی بنا پر ہے جس کا کوئی رنگ نہیں ہے۔ پھر انسان اور انسان میں زردی اور سرخی، سیاہی اور سپیدی کا امتیاز کیسا؟ ہم کالی گائے اور سپید گائے کے دودھ میں کوئی فرق نہیں کرتے۔ اس کے لیے مقصود اس کا دودھ ہے نہ کہ اس کا رنگ۔ لیکن عقل کی بے راہ روی کا بُرا ہو کہ اس نے ہم کو انسان کی نفسی صفات سے قطع نظر کرکے اس کی جِلد کے رنگ کی طرف متوجہ کر دیا۔