اب آئیے غور کیجئے کہ اسلام جس کی نسبت ہی سے ہماری تمام کائنات ہے۔ اس کے وہ اساسی معتقدات کیا ہیں جن پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔ اور جن کو صدق دل سے مانے بغیر نہ آدمی اسلام میں داخل ہوتا ہے اور نہ ان پر قائم رہے بغیر اسلام پر قائم رہتا ہے۔
آپ کو خوب معلوم ہے کہ پہلی چیز ایمان باللہ ہے۔ لیکن ایمان باللہ کا مطلب صرف زبان سے امنت باللہ کہہ دینا نہیں ہے۔ اتنے کا اقرار تو ابوجہل اور ابولہب کو بھی تھا۔ پس یہاں تک آپ ان سے کچھ آگے نہیں ہیں۔ بلکہ اس حد تک دنیا کے اکثر افراد آپ کے برابر ہیں۔ دنیا کی پچھلی تاریخ خدا کے انکار مطلق سے بالکل خالی ہے۔ دنیا کو ہمیشہ خدا کا اقرار رہا ہے۔ یہ صرف موجودہ عہد روشن کی خصوصیات میں سے ہے کہ اس میں کچھ ایسے بے بصیرت بھی پیدا ہو رہے ہیں جو خدا کے منکر ہیں۔ پس ظاہر ہے کہ اللہ پر ایمان لانے کا مفہوم صرف یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ اقرار کی حد تک اللہ کا اقرار کرلیں۔