Search
Close this search box.

فہرست موضوعات

عرض ناشر
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دنیائے اسلام
غیر شعوری مسلمان
مسلمان ہونے کے معنی
ہم کیا چاہتے ہیں؟
آپ کے فرائض
آپ کا پہلا کام
آپ کا دوسرا کام
آپ کا تیسرا کام
آپ کا چوتھا کام
ایک فیصلہ طلب سوال
نازک وقت آ رہا ہے
حکومت اور رائے عام
اسلامی حکومت میں خواتین کے حقوق
مغربی تہذیب اور اسلامی تہذیب کا فرق
پورا اسلام یا پوری فرنگیت

مسلم خواتین سے اسلام کے مطالبات

اس ویب سائٹ پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کتابوں کو ’’پی ڈی ایف ‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’یونی کوڈ ورژن‘‘ میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔کتابوں کی دستیابی کے حوالے سے ہم ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ، لاہور‘‘، کے شکر گزار ہیں کہ اُنھوں نے اس کارِ خیر تک رسائی دی۔ اس صفحے پر آپ متعلقہ کتاب PDF اور Unicode میں ملاحظہ کیجیے۔

آپ کا چوتھا کام

یہ ہے کہ اپنے گھر کے مردوں پراثر ڈالیں، اور اپنے شوہروں، باپوں، بھائیوں اور بیٹوں کو اسلام کی زندگی کی طرف بلائیں۔ عورتوں کو نہ معلوم یہ غلط فہمی کہاں سے ہو گئی ہے کہ وہ مردوں کو متاثر نہیں کر سکتیں، حلانکہ واقعہ یہ ہے کہ عورتیں مردوں پر بہت گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔ مسلمان لڑکی اگر یہ کہنے لگے کہ اس کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اورابوبکر رضی اللہ عنہٗ کی شکل پسند ہے، اور چرچل اور ٹرمین کی شکل پسند نہیں ہے، تو آپ دیکھیں گی کہ کس طرح مسلمان نوجوانوں کی شکلیں بدلنی شروع ہو جائیں گی۔ مسلمان عورت اگر کہنے لگے کہ اسے کالے ’’صاحب لوگوں‘‘ کا طرزِ زندگی مرغوب نہیں ہے بلکہ اُسے اسلامی زندگی مرغوب ہے جس میں نماز ہو، روزہ ہو، پرہیز گاری اور حسنِ اخلاق ہو، خدا کا خوف اور اسلامی آداب وتہذیب کا لحاظ ہو تو آپ کی آنکھوں کے سامنے مردوں کی زندگیاں بدلنے لگیں گی۔ مسلمان بیوی اگر صاف صاف کھول کر کہہ دے کہ اُسے حرام کی کمائی سے سجائے ہوئے ڈرائینگ روم پسند نہیں ہیں، رشوت کے روپے سے عیش وعشرت کی زندگی بسر کرنا گوارا نہیں ہے، بلکہ وہ حلال کی محدود کمائی میں روکھی سوکھی روٹی کھا کر جھونپڑے میں رہنا زیادہ عزیز رکھتی ہے، تو حرام خوری کے بہت سے اسباب ختم ہو جائیں گے اور کتنی ہی رائج الوقت خرابیوں کا ازالہ ہو جائے گا۔
اسی طرح پراگروہ تمام بہنیں جنہوں نے اسلام کو اپنے لیے دین تسلیم کر لیا ہے، اصلاح احوال کی مہم شروع کر دیں تو وہ اپنے اعزہ واقرباء، اپنے خاندان کے لوگوں اور اپنے میل ملاپ رکھنے والے گھرانوں کو بھی بہت سی خرابیوں سے بچا سکتی ہیں اور انہیں نئی اور پرانی جاہلیتوں سے پاک کر سکتی ہیں۔ آپ کا فرض ہے کہ آپ شیریں طریقے سے اپنے عزیزوں اور ملنے جُلنے والوں کے سامنے جاہلیت کے طریقوں پر تنقید کریں، انہیں اسلام کے احکام سمجھائیں، ان کو اسلام کے حدود سے آگاہ کریں اور خود بھی اسلامی حدود کی پابندی کرکے اپنا صحیح نمونہ ان کے سامنے پیش کریں۔ یوں اگر کام کیا جائے تو ہماری سوسائٹی کا پورا ڈھانچہ درست ہو سکتا ہے۔

شیئر کریں