زندگی بعد موت
موت کے بعد کوئی دوسری زندگی ہے یا نہیں؟ اور ہے تو کیسی ہے؟ یہ سوال حقیقت میں ہمارے علم کی رسائی سے دور ہے
موت کے بعد کوئی دوسری زندگی ہے یا نہیں؟ اور ہے تو کیسی ہے؟ یہ سوال حقیقت میں ہمارے علم کی رسائی سے دور ہے
(یہ ایک مباحثہ ہے جو مئی ۱۹۴۸ئ میں ریڈیو پاکستان لاہور سے نشر ہوا تھا۔ اس مباحثہ میں سائل کی حیثیت سے جناب وجیہ الدین
آج سے چار ہزار برس پہلے کی بات ہے کہ عراق کی سرزمین میں ایک شخص پیدا ہوا تھا جو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے تاریخ
تہوار اور انسان کی سماجی زندگی میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جب سے آدمی نے اس زمین پر سماجی زندگی بسر کرنی شروع کی
روزے کے بے شمار اَخلاقی و رُوحانی فائدوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ انسان میں ضبطِ نفس کی طاقت پیدا کرتا ہے۔ اس
شب برأت کو عموماً مسلمانوں کا ایک تہوار سمجھا جاتا ہے۔ اس کے کچھ مراسم بھی مقرر کر لیے گئے ہیں جن کی شدت سے
معراج، پیغمبرِ اسلام کی زندگی کے اُن واقعات میں سے ہے جنھیں دنیا میں سب سے زیادہ شہرت حاصل ہوئی ہے۔ عام روایت کے مطابق
اسلامی تاریخ میں دو راتیں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔ ایک وہ رات جس میں نبی عربی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن
عام روایت کے مطابق آج کی رات معراج کی رات ہے۔ یہ معراج کا واقعہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے سب
دنیا جانتی ہے کہ نبی عربی صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کے اس برگزیدہ گروہ سے تعلق رکھتے ہیں جو قدیم ترین زمانہ سے نوعِ
آج اُس عظیم الشان انسان کا یوم پیدائش ہے جو زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کے لیے رحمت بن کر آیا تھا اور وہ
ہم مسلمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’سرورِ عالمؐ‘‘ کہتے ہیں۔ سیدھی سادی زبان میں اس کا مطلب ہے ’’دنیا کا سردار۔‘‘ ہندی
اسلام کی ابتداء اسی وقت سے ہے جب سے انسان کی ابتداء ہوئی ہے۔ اسلام کے معنی ہیں ’’خدا کی تابعداری‘‘ اور یہ انسان کا
ہم اس سے پہلے مولانا سیّد ابوالاعلیٰ مودُودی صاحب کی نشری تقریروں کا ایک مجموعہ ’’اسلام کا نظام حیات‘‘ کے نام سے شائع کرچکے ہیں۔
Crafted With by Designkaar